افغان طالبان کےرہنما ملا عمر نے اپنے پیروکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ عام افغان شہریوں کے قتل سے اجتناب برتیں۔
مسلمانوں کے مذہبی تہوار 'عید الاضحی' کے حوالےسے جاری کیے گئے اپنے پیغام میں طالبان رہنما نے شدت پسندوں سے کہاہے کہ انہیں عام شہریوں کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا چاہیے تاکہ طالبان اور عوام کے درمیان بہتر تعلقات قائم رہیں۔
ایک ویب سائٹ پر جاری کیےگئے اس بیان میں ملا عمر نے افغان شہریوں سے کہا ہے کہ طالبان کے حملوں کی زد میں آنے سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے انہیں بھی حفاظتی اقدامات کرنے چاہئیں جن میں، ان کے بقول، گشت پر مامور امریکی فوجیوں سے فاصلے پہ رہنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں جاری جنگ گیارہویں سال میں داخل ہوگئی ہے جب کہ ہر گزرتے برس کے ساتھ عام افغان شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
اقوامِ متحدہ کےمطابق 2011ء کی پہلی ششماہی میں افغانستان میں 15 سو کے لگ بھگ عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جن کی اکثریت شدت پسندوں کے ہاتھوں ماری گئی۔ یہ تعداد گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے دوران ہونے والی ہلاکتوں سے 15 فی صد زیادہ ہے۔
دریں اثنا برطانوی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ جنوبی صوبے ہلمند کے ضلع نہرِ سراج میں شدت پسندوں کے حملے میں ایک برطانوی فوجی مارا گیا ہے۔