خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا قافلہ ٹانک سے ڈیرہ اسماعیل خان کی جانب رواں دواں تھا کہ ہتھالہ کے مقام پر مسلح شخص نے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس کے بعد حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق فورسز کے قافلے پر حملے میں دو اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک صوبے دار اور ایک ڈرائیور شامل ہے جب کہ 27 زخمی ہیں۔ تاہم اسپتال ذرائع سے ہلاکتوں کی تصدیق ہونا باقی ہے۔
واقعے کے بعد ٹانک سڑک کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے جب کہ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسر نعمان اللہ مروت کی نگرانی میں امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کی کسی فرد یا گروہ نے ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ عرصے کے دوران سیکیورٹی فورسز پر تواتر سے حملے ہو رہے ہیں۔ ہفتے کو ہی شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملے میں دو افسران اور پانچ سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
دہشت گردوں کی اس کارروائی کے بعد پاکستان نے سرحد پار افغانستان میں جیٹ طیاروں سے بمباری کی تھی۔ پاکستان کا دعویٰ تھا کہ اس کارروائی میں حافظ گل بہادر گروپ سے وابستہ دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا جو کہ ٹی ٹی پی کے ہمراہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں اور پاکستانیوں کی اموات میں ملوث ہیں۔
افغانستان میں برسرِ اقتدار طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پاکستان کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے افغانستان کی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
فورم