پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت اور مسلح افواج کی سنجیدگی پر کوئی شک نہیں ہونا چاہیئے۔
انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد سے متعلق پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے بدھ کو وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور انٹیلی جنس ادارے ’آئی ایس آئی‘ کے ڈائریکٹر جنرل رضوان اختر بھی شریک تھے۔
سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک کی فورسز نا صرف دہشت گردوں بلکہ اُن کے معاونین کا بھی پیچھا کر رہی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کو ہر صورت جیتنا ہو گی اور اس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف مقدمات چلانے کے لیے فوجی عدالتیں قائم کی جا رہی ہیں اور دہشت گردی سے متعلق مقدمات ایک باقاعدہ عمل سے گزرنے کے بعد ہی خصوصی عدالتوں میں بھیجے جائیں گے۔
اُنھوں نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے صوبوں اور وفاق میں قریبی تعاون پر بھی زور دیا۔
اُدھر پولیس ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کارروائی کر کے چھ مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ شدت پسند وفاقی دارالحکومت میں حملہ کرنے کی غرض سے چھپے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے مہلک کے حملے کے بعد پاکستان بھر میں شدت پسندوں کے خلاف ناصرف کارروائیاں تیز کی گئیں بلکہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے قانون سازی بھی کی گئی، جس کے تحت خصوصی فوجی عدالتیں بنائی جا رہی ہیں۔