امریکہ میں اس ہفتہ تھینکس گیونگ یعنی شکرادا کرنے کا تہوار منایا جارہا ہے جس کے لیے لوگ اپنے پیاروں کے ساتھ خوشیاں بانٹنے کے لیے کووڈ نائنٹین کے برسوں کے بعد بڑی تعداد میں ہوائی سفر کر رہے ہیں۔
مہنگائی کی فکر کو ایک طرف رکھتے ہوئے لوگوں کی کوشش ہے کہ وہ دو سال کی کووڈ نائنٹین کی بندشوں کے بعد پھر سے معمول کے مطابق اپنے خاندانوں کے ساتھ مل جل کر اس تہوار کو منائیں۔
پھر بھی لگتا ہے کہ اس سال لوگ کام اور کھیل کی بدلی ہوئی عادات اپنائیں گے جس سے پہلے جیسے ہجوم نظر نہیں آئیں گے اور کووڈ سے پہلے کی سفری پریشانی سے بچ سکیں گے۔
خبر رساں ادارے "ایسو سی ایٹڈ پریس" کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ چھٹیاں گزارنے کے لیے سفر پر وقت سے پہلے روانہ ہوں گے یا معمول سے زیادہ تاخیر سے گھر واپس آئیں گے۔
لوگ گھروں سے کام کرنے میں کچھ دن گزاریں گے یا کم از کم اپنے باس کو بتائیں گے کہ وہ دور سے کام کر رہے ہیں۔
تھینکس گیونگ کی تعطیل کے دوران سفر کے مصروف ترین دن عام طور پر چھٹی کے بعد منگل، بدھ اور اتوار ہوتے ہیں۔ اس سال فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کو توقع ہے کہ منگل کا دن تقریباً اڑتالیس ہزار شیڈول کی گئی پروازوں کے ساتھ اس تہوار کے سفر کا مصروف ترین دن ہوگا۔
ریاست نارتھ کیرولائنا کےشہر ریلی میں مقیم کرس ولیمز منگل کی صبح اپنی اہلیہ اور دو بچوں کے ساتھ اپنے لمبے چوڑےخاندان کے ساتھ تعطیل گزارنے کے لیے ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا کے لیے روانہ ہوئے۔
"یقیناً، یہ پرواز کرنے کے لیے دباؤ کا اور مہنگا وقت ہے،" 44 سالہ ولیمز نے کہا۔
تاہم، فنانس کے پیشہ سے وابستہ ولیمز نے کہا۔ " اپنےبڑے خاندان کے ساتھ چند سال بعدتھینکس گیونگ گزارنے کے بعد میں کہوں گا کہ ہم شکر گزار ہیں کہ دنیا ایک محفوظ مقام پر پہنچ گئی ہے جہاں ہم اپنے پیاروں کے ساتھ دوبارہ رہ سکتے ہیں۔"
اگرچہ ولیمز کہتے ہیں کہ اس سال ان کے خاندان کا بجٹ سخت ہے لیکن انہوں نے اپنے بچوں کو کچھ ذاتی مالیاتی بنیادی باتیں سکھانے کے موقع سے فائدہ اٹھایا ہے۔ ان کی سب سے چھوٹی گیارہ سالہ بیٹی مارچ سے اپنے الاؤنس کی رقم کا بجٹ بنانا سیکھ رہی ہے اور بلیک فرائیڈے یا سائبر منڈے کے دن اپنے دوستوں کے لیے "سلائم اینڈ گلٹر"" جیسےچھوٹے تحائف خریدنے کے لیے پرجوش ہے۔
امریکی ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے پیر کے روز ہوائی سفر کرنے والے 26 لاکھ سے زیادہ مسافروں کو اسکریننگ کے عمل سے گزارا۔ یوں یہ تعداد سن 2019 میں تھینکس گیونگ سے پہلے پیر کے روز25 لاکھ مسافروں سے زیادہ ہے۔
ایسا ہی رجحان اتوار کو بھی دیکھا گیا تھا۔ یہ پہلا سال ہے کہ تھینکس گیونگ کی تعطیل کے دوران ہوائی سفر کرنے والے لوگوں کی تعداد وبائی امراض سے پہلے کی سطح سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔
"لوگ مختلف دنوں میں سفر کر رہے ہیں۔ ہر کوئی تہوارسے ایک روز پہلے بدھ کی رات سفر نہیں کر رہا ہے۔
اس صورت حال پر بات کرتے ہوئے" ٹریڈ گروپ ایئر لائنز فار امریکہ" کے سینئر نائب صدر شیرون پنکرٹن کہتے ہیں کہ لوگ پورے ہفتے میں اپنے سفر کو پھیلا رہے ہیں، جس سے مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ ہموار آپریشنز کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔
گاڑیوں کی قومی تنظیم "امیریکن آٹو موبائل ایسوسی ایشن" یعنی’ ٹرپل اے‘ نے پیش گوئی کی ہے کہ اس ہفتے پانچ کروڑ 46 لاکھ امریکی اپنے گھروں سے کم از کم 50 میل کا سفر طے کریں گے، جو کہ گزشتہ سال تھینکس گیونگ کے مقابلے میں ایک اعشاریہ پانچ فیصد زیادہ ہے اور 2019 کے مقابلے میں صرف دو فیصد کم ہے۔
آٹو کلب اور انشورنس بیچنے والی تنظیم کے مطابق تقریباً چار کروڑ نو لاکھ لوگ گاڑیوں میں سفر کریں گےجبکہ بدھ اور اتوار کے درمیان45 لاکھ لوگ جہازوں میں سفر کریں گے۔
اس سال مسافروں کی تعداد میں اضافے کے باعث یو ایس ایئر لائنز کو اپنے کام کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑی۔
"ہمارے پاس ایک مشکل موسم گرما تھا،" پنکرٹن نے کہا، جن کا گروپ امریکن، یونائیٹڈ اور ڈیلٹا سمیت ممبران کی طرف سے بات کرنے کا مجاز ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایئر لائنز نے اپنے نظام الاوقات کو ہموار کیا ہے اور ہزاروں کارکنوں کی خدمات حاصل کی ہیں ۔ اب ان کے پاس وبا پہلے کے مقابلے زیادہ پائلٹ ہیں۔ "نتیجتاً، ہمیں یقین ہے کہ ہفتہ اچھا گزرے گا۔"
ہوائی کمپنی "یو ایس ایئر لائنز " سن 2019 میں تھینکس گیونگ کے مقابلے میں اس ہفتے 13 فیصد کم پروازیں چلانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ تاہم ،سفری محقق سیریم کے اعداد و شمار کے مطابق اوسطاً بڑے جہازوں کا استعمال کرنے سے نشستوں کی تعداد میں صرف 2 فیصد کمی آئے گی۔
ایئر لائنز ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی کمی پر پروازوں میں خلل کا الزام لگاتی رہتی ہیں، خاص طور پر فلوریڈا میں جو چھٹیوں کا ایک مقبول مقام ہے۔
ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو، جو فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے لیے کام کرتے ہیں، سال کے اس وقت ان چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
فرنٹیئر ایئر لائن کے سی ای او بیری بِفل کے مطابق ایف اے اے اس سال کنٹرولرز کی تعداد میں مزید 10 فیصد کا اضافہ کر رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ امید ہے کہ یہ اضافہ ان دنوں میں کام کے لیے کافی ہو گا۔
دوسری طرف ٹرانسپورٹیشن سکریٹری پیٹ بٹگیگ نے ایئر لائنز کے اس طرح کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ تر تاخیر اور منسوخی خود ایئر لائنز کی وجہ سے ہوتی ہے۔
"ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی اتھارٹی" کو توقع ہے کہ ان چھٹیوں میں ہوائی اڈے پچھلے سال کے مقابلے زیادہ مصروف ہوں گے اور شاید 2019 کے برابر ہوں گے۔
اتھارٹی کےمطابق تاریخ کا مصروف ترین دن اتوار کو سن 2019 میں تھینکس گیونگ کے بعد آیا جب تقریباً 29 لاکھ لوگوں نےہوائی جہازوں میں سفر کیا۔
ایک شہری اسٹیفنی ایسکیوٹیا نے جو ، اپنے چار بچوں،اپنے شوہر اور اپنی والدہ کے ساتھ سفر کر رہی تھیں کہا کہ منگل کےروز اورلینڈو ہوائی اڈے پر چیکنگ اور سیکیورٹی سے گزرنے میں خاندان کو چار گھنٹے لگے۔ یہ خاندان ڈزنی ورلڈ میں سالگرہ کے سفرکے بعد تھینکس گیونگ کے لیے وقت پر کنساس شہر واپس آ رہا تھا۔
"ہم حیران تھے کہ پارک کتنا بھرا ہوا تھا،" 32 سالہ ایسکیوٹیا نے کہا۔ "ہم نے سوچا کہ یہ کچھ کم ہو سکتا ہے، لیکن یہ بھرا ہوا تھا۔"
انہوں نے معمول کے احساس کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ان کا کنبہ اس سال سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی فکر کیے بغیر تھینکس گیونگ کے لیے جمع ہوگا۔ "اب ہم معمول پر آ گئے ہیں اور ایک اچھی تعطیل کے منتظر ہیں۔
اپنی گاڑیوں میں یا ہوائی جہازوں میں سفر کرنے والے لوگ گزشتہ برس کے مقابلے میں مہنگے پٹرول اور ہوائی سفر کی زیادہ قیمتوں یا افراط زر اور معیشت کے بارے میں تشویش کی وجہ سے پریشان نظر نہیں آتے۔ یہ رجحان ظاہر کرتا ہے کہ کرسمس اور نئے سال کے دوران سفر زیادہ رہے گا۔
ٹریول گائیڈز کے ناشر لونلی پلینیٹ کے نائب صدر اور دیرینہ مصنف ٹام ہال کہتے ہیں کہ سفر کی یہ مانگ اب بھی ایک حقیقی چیز ہے۔ ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ اس میں کمی آرہی ہے۔ "یہ جہازوں کو بھرا رکھنے اور قیمتیں زیادہ رکھنے کا سبب ہے"۔