اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنسز نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس بحران کی وجہ سے آئندہ سال آسکر ایوارڈز کی تقریب دو ماہ تاخیر سے منعقد کی جائے گی۔
اس سال یہ تقریب 9 فروری کو ہوئی تھی لیکن اگلے سال آسکرز 25 اپریل کو تقسیم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ایوارڈز کے لیے 31 دسمبر کے بجائے 28 فروری 2021 تک ریلیز کی جانے والی فلموں کو نامزد کیا جائے گا۔ نامزدگیوں کا اعلان وسط مارچ میں ہو گا۔
گزشتہ 92 سال میں صرف تین بار ایسا ہوا ہے کہ آسکرز کی تقریب آگے بڑھائی گئی۔ فلی جریدے ہالی وڈ رپورٹر کے مطابق 1938 میں لاس اینجلس میں سیلاب، 1968 میں مارٹن لوتھر جنگ جونیئر کے قتل اور 1981 میں صدر رونالڈ ریگن پر قاتلانہ حملے کی وجہ سے آسکر کی تقریب کو کچھ عرصے کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
اکیڈمی کے صدر ڈیوڈ روبن اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیو ہڈسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلموں کی نامزدگی کے دورانیے اور تقریب کی تاریخ آگے بڑھانے سے ہمیں امید ہے کہ فلم سازوں کو اپنی فلمیں مکمل اور پیش کرنے میں سہولت ہو گی اور انھیں ان حالات کی سزا نہیں ملے گی جو ان کے قابو سے باہر ہیں۔
آسکرز کی تقریب نشر کرنے والے اے بی سی انٹرٹینمنٹ کے صدر کیری برک نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ اکیڈمی کے ساتھ مل کر یقینی بنائے گا کہ آئندہ سال کا شو محفوظ ہو اور اس میں سیلیبرٹیز شرکت کریں۔
اکیڈمی کچھ عرصہ قبل کہہ چکی ہے کہ آئندہ سال کے لیے فلموں کی سینما گھر میں نمائش کی شرط بھی ختم کی جا رہی ہے۔ اس شرط کے مطابق ایوارڈز کے لیے ان فلموں کے نام پر غور کیا جاتا ہے جن کی کم از کم ایک ہفتے تک لاس اینجلس کاؤنٹی کے تھیٹرز میں نمائش کی گئی ہو۔ لیکن اس بار صرف اسٹریمنگ سروسز پر ریلیز کی جانے والی فلمیں بھی مقابلے میں شامل ہوں گی۔
اکیڈمی اس سال مزید کئی تبدیلیوں کا اعلان کرنے والی ہے جن میں اس کی رکنیت کی شرط کے معیارات میں تبدیلی شامل ہو گی۔ اس کی بدولت اکیڈمی کے ارکان میں زیادہ خواتین اور غیر سفید فام نسلوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہوں گے۔
ایک اور تبدیلی یہ ہو رہی ہے کہ آئندہ سال سے بہترین فلم کے لیے 10 تک نامزدگیاں کی جا سکیں گی۔ اس کے علاوہ ارکان کو ہر سہ ماہی میں فلمیں دکھائی جائیں گی تاکہ ووٹ دینے سے پہلے ان کا فلم دیکھنا یقینی ہو جائے۔ اکیڈمی کی ووٹنگ کا موجودہ طریقہ کار حالیہ دنوں میں تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے۔
کرونا وائرس بحران کی وجہ سے فلم سازوں کو بڑے بجٹ کی کئی فلموں کی نمائش آگے بڑھانا پڑی ہے۔ ان میں جیمز بانڈ کی فلم 'نو ٹائم ٹو ڈائے' اور کرسٹوفر نولین کی پیشکش 'ٹینیٹ' شامل ہیں۔
وبا کی وجہ سے صرف آسکرز کو آگے نہیں بڑھایا جا رہا۔ اس سے قبل 7 جون کو شیڈول ٹونی ایوارڈز کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا جا چکا ہے۔ ایمی ایوارڈز کے لیے 20 ستمبر کی تاریخ طے ہے لیکن بعض مبصرین کا خیال ہے کہ اس وقت تک وبا قابو میں نہ آئی تو انھیں بھی ملتوی کیا جا سکتا ہے۔