خلا میں ایک سال گزارنے کے بعد تین خلا باز بدھ کو زمین پر واپس آگئے جبکہ امریکی فرینک روبیو نے طویل ترین خلائی قیام کا ریکارڈ قائم کردیا۔جو اس سے پہلے بھی ایک امریکی کے پاس تھا۔
تینوں خلا باز قازقستان کے ایک مقام پر سویوز نامی کیپسول میں واپس اترے۔
خلائی سفر کا یہ کیپسول ایک متبادل کے طور پر بھیجا گیا تھا جب خلا میں بکھرا ملبہ پرواز کرنے والے پہلے کیپبسول سے آ ٹکرایا تھا جس سے اس کے کولنٹ نظام میں خلل پڑ گیا تھا۔ یہ کیپسول بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے جڑا رہا۔
ابتدائی طور پر یہ مشن چھ ماہ پر محیط تھا لیکن بعد امیں اسے 371 دنوں تک بڑھا دیا گیا۔
امریکی خلائی ایجنسی کے فرینک روبیو اپنے ہم وطن سابق ریکارڈ ہولڈر مارک وینڈ ہئی سے خلامیں دو ہفتے زیادہ دیر تک رہے ہیں۔
روسی خلا بازوں میں سرگئی پروکوپیو اد دی متری پیٹیلین شامل ہیں۔
ان کی زمین پرلینڈنگ کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شئیر کیا گیا۔
مشن کے اختتام پر ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے اسپیس اسٹیشن کے نئے کمانڈر آندریاس موگینسن نے خلا بازوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گھر واپس لوٹنے کے لیے ان تین خلابازوں سے زیادہ کوئی مستحق نہیں ہے۔
مجموعی طور پر خلا بازوں نے گزشتہ سال ستمبر میں مشن کے آغاز کے بعد ، پندرہ کروڑ 70 لاکھ میل کا سفر کیا اور انہوں نے زمیں کے گرد چھ ہزار مرتبہ چکر لگائے۔
(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔)
فورم