ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے سے قبل انگلینڈ، سری لنکا اور بھارت کے اہم کھلاڑی ایونٹ سے باہر ہو گئے ہیں, جس کےباعث ان ٹیموں کے کپتان فکر مند ہیں۔
انگلش ٹیم کے فاسٹ بالر ریسے ٹاپلے ٹخنے کی انجری کے باعث ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے۔ ان کی جگہ ٹائمل ملز کو متبادل کے طور پر اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
ٹاپلے پاکستان کے خلاف وارم اپ میچ سے قبل پریکٹس کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔ بائیں بازو سے بالنگ کرنے والے ٹاپلے 2022 کے دوران انگلینڈ کے سب سے کامیاب بالر تھے جنہوں نے 28 کی اوسط سے 17 وکٹیں حاصل کیں۔
اسی طرح سری لنکن ٹیم بھی انجری کے مسائل سے دوچار ہے۔ ٹیم کے ان فارم پیسر دشمنتھا چمیرا منگل کو متحدہ عرب امارات کے خلاف میچ کے دوران بالنگ کراتے ہوئے بائیں پنڈلی کے کھچاؤ کا شکار ہو گئے تھے۔ سری لنکن ٹیم مینیجمنٹ نے چمیرا کی جگہ کسون راجیتھا کو منتخب کرتے ہوئے انہیں آسٹریلیا پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
سری لنکن ٹیم کے ٹاپ آرڈر بلے باز دنشکا گناتھیلاکا بھی ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہونے کے بعد ورلڈ کپ اسکواڈ سے باہر ہونے والوں میں شامل ہیں۔ان کے متبادل کے طور پر اشین بندارا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
آسٹریلیا پہنچنے سے قبل بھارت کو بھی انجری مسائل نے آ گھیرا تھا۔ 2007 کی ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بھارت کے فاسٹ بالر جیسپرت بمراہ کمر میں درد کی وجہ سے ٹیم کے ہمراہ آسٹریلیا نہیں جا سکے تھے۔ ان کی جگہ محمد شامی کو موقع دیا گیا تھا۔
'جب انجری ہوتی ہے تو آپ کچھ نہیں کر سکتے'
بھارت کے آل راؤننڈر اور مڈل آرڈر پوزیشن پر کھیلنے والے بااعتماد بلے باز روندرا جدیجا بھی گٹھنے کے درد کا شکار ہیں جن کی عدم شرکت کی وجہ سے بھارت کے لوور بیٹںگ آرڈر میں ان کی کمی محسوس کی جائے گی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما کا کہنا ہے کہ انجری کھیل کا حصہ ہے اور جب کوئی کھلاڑی انجری کا شکار ہو جائے تو آپ کچھ نہیں کر سکتے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روہت شرما نے کہا کہ جب آپ بہت زیادہ کرکٹ کھیلتے ہیں تو چوٹیں ضرور لگتی ہیں اور کبھی کبھی یہ سنگین ہو جاتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ برس بھی ہماری توجہ انجریز مسائل پر تھی جسے دیکھتے ہوئے ہم نے اپنی ٹیم کو مضبوط بنایا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے مقابلے جاری ہیں اور پہلے مرحلے میں کوالی فائنگ میچز ہو رہے ہیں۔ بھارت ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 23 اکتوبر کو پاکستان کے خلاف کھیلے گا۔
اس سے قبل وارم اپ میچز میں پاکستان اور بھارت کی ٹیموں نے اپنی بیٹنگ اور بالنگ کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تھا۔
پاکستان کے فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی کی انجری مسائل سےچھٹکارا حاصل کرنے کے بعد ٹیم میں واپسی خوش آئند ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے انگلینڈ کے خلاف پہلے وارم اپ میچ میں دو اوورز میں سات رنز دیے جب کہ افغانستان کے خلاف چار اوورز میں 29 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں۔
اس خبر میں شامل بعض مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔