امریکہ کی شمال مشرقی ریاستوں نیویارک، نیوجرسی اور کنیٹی کٹ نے آٹھ دوسری ریاستوں سے آنے والے شہریوں کو پابند کردیا ہے کہ وہ دو ہفتے قرنطینہ میں گزاریں گے۔
یہ تینوں وہ ریاستیں ہیں جو ابتدائی طور پر کرونا وائرس کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھیں۔ جن ریاستوں کے شہریوں کو یہاں آمد پر قرنطینہ ہونا پڑے گا، ان میں الاباما، ایری زونا، آرکنسا، فلوریڈا، شمالی کیرولائنا، جنوبی کیرولائنا، ٹیکساس اور یوٹاہ شامل ہیں۔
نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو، نیوجرسی کے گورنر نیڈ لیمونٹ اور کینیٹی کٹ کے گورنر فل مرفی نے یہ اعلان بدھ کو مشترکہ ویڈیو کانفرنس میں کیا۔ ان تینوں گورنرز کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔
پابندی کی زد میں آنے والی ریاستوں میں کرونا وائرس کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور اسی وجہ سے امریکہ میں مجموعی طور پر مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بدھ کو ملک بھر میں 36 ہزار نئے کیسز سامنے آئے کو اپریل کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔
مارچ میں وبا شروع ہونے کے بعد اب کئی ریاستوں میں اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد کے نئے ریکارڈ بنے ہیں۔ ان میں ٹیکساس شامل ہے جہاں پانچ ہزار نئے مریضوں کا علم ہوا اور ان میں سے چار ہزار اسپتال میں داخل ہوئے۔
اسی طرح کیلی فورنیا میں سات ہزار نئے کیسز کا پتا لگا۔ ریاست میں کیسز بڑھنے کی وجہ سے ڈزنی انٹرٹینمنٹ نے اپنے تھیم پارکس 17 جولائی کو کھولنے کا فیصلہ ملتوی کردیا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ریاستی حکام کی رہنما ہدایات کا انتظار کرے گی جو 4 جولائی کو متوقع ہیں۔
ڈزنی انٹرٹینمنٹ کا فلوریڈا میں تھیم پارک والٹ ڈزنی ورلڈ بھی آئندہ ماہ کھلنے والا ہے۔ نیشنل باسکٹ بال ایوسی ایشن 30 جولائی کو جب مقابلے بحال کرے گی تو وہ اس کے ٹورنامنٹ کی میزبانی بھی کرے گا۔ لیکن وہ منصوبے اس وقت خطرے میں پڑگئے جب این بی اے کے تین کھلاڑی میلکم بروگڈون، جیبری پارکر اور ایلکس لین وائرس میں مبتلا ہوگئے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق، امریکہ میں 23 لاکھ سے زیادہ افراد وائرس سے متاثر ہیں اور یہ تعداد دنیا بھر کے کیسز کا ایک چوتھائی اور تمام ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔ ملک میں ایک لاکھ 22 ہزار اموات ہوچکی ہیں جو کسی بھی دوسرے ملک سے دوگنا سے بھی زیادہ ہیں۔
لاطینی امریکہ وبا کا نیا مرکز بن کر سامنے آیا ہے جہاں ایک لاکھ ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔ ان میں سے نصف سے زیادہ یعنی 54 ہزار برازیل میں ہوئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایدھنم گیبرائیسس نے کہا ہے کہ دنیا میں وائرس کے متاثرین کی تعداد آئندہ ہفتے ایک کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔ اس وقت کیسز کی تعداد 93 لاکھ اور اموات کی تعداد 4 لاکھ 82 ہزار ہے۔
ڈبلیو ایچ او ہی کے ایمرجنسی چیف ڈاکٹر مائیک رائن نے بدھ کو کہا کہ امریکی براعظموں کے کئی ملکوں میں، خاص طور پر وسطی اور جنوبی امریکہ میں وبا کا زور جاری ہے اور وہ ابھی عروج پر نہیں پہنچی۔ اس خطے کے کئی ملکوں میں گزشتہ ہفتے کیسز میں 25 سے 50 فیصد تک اضافہ ہوا۔
ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ اگرچہ ویکسین اور دوا کے لیے تحقیق جاری ہے لیکن ایک کروڑ کیسز کا سنگ میل یاددہانی ہے کہ وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور زندگیاں بچانے کے لیے ہرممکن وسائل کا لازمی استعمال ہماری ذمے داری ہے۔