رسائی کے لنکس

ہم دشمن نہیں: امریکہ کا شمالی کوریا کو پیغام


فائل
فائل

ریکس ٹلرسن نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ کبھی نہ کبھی شمالی کوریا کو سمجھ آجائے گا کہ امریکہ صرف ان کے ساتھ بات چیت کا خواہش مند ہے۔

امریکہ نے شمالی کوریا کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس کا دشمن نہیں اور شمالی کوریا کی کمیونسٹ حکومت کو گرانے کی کوششیں نہیں کر رہا۔

منگل کو واشنگٹن ڈی سی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن نے واضح کیا کہ امریکہ نہ تو شمالی کوریا کی حکومت گرانا چاہتا ہے اور نہ ہی اس کا حکومت کی تبدیلی کا کوئی ارادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ جزیرہ نماکوریا کا فوری اتحاد بھی نہیں چاہتا اور نہ ہی اپنے فوجی دستے شمالی کوریا بھیجنا چاہتا ہے۔

ریکس ٹلرسن نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ کبھی نہ کبھی شمالی کوریا کو سمجھ آجائے گا کہ امریکہ ان کے ساتھ بات چیت کرنے کا خواہش مند ہے۔

لیکن ساتھ ہی امریکی وزیرِ خارجہ نے شمالی کوریا کو "ایک ناقابلِ قبول خطرہ" قرار دیتےہوئے واضح کیا کہ اگر شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیار برقرار رکھنے پر مصر رہا تو امریکہ نہیں سمجھتا کہ اس کے ساتھ بات چیت کا کوئی نتیجہ برآمد ہوسکتا ہے۔

ریکس ٹلرسن نے چین پر بھی زور دیا کہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ اپنے خصوصی معاشی اور تجارتی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے اس پر دباؤ بڑھائے۔

انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کا مسئلہ پیدا کرنے میں چین کا کوئی ہاتھ نہیں لیکن چین کو نتیجہ خیز بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں اپنا کردار ضرور ادا کرنا چاہیے۔

دریں اثنا امریکی سینیٹ کے آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے میزائل پروگرام کو روکنے کا آخری راستہ شاید جنگ ہی ہوسکتی ہے۔

منگل کو ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر گراہم نے کہا کہ شمالی کوریا کے ساتھ جنگ خطے کے لیے تباہ کن ہوسکتی ہے لیکن اس کے میزائل پروگرام کو روکنے کا کوئی اور راستہ نظر نہیں آتا۔

سینیٹر گراہم نے بتایا کہ انہیں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خود کہا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے امریکہ کو بین البراعظمی میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش جاری رکھی تو شمالی کوریا کے ساتھ جنگ ہوگی۔

XS
SM
MD
LG