رسائی کے لنکس

امریکی وزیر خارجہ کی پاکستانی قیادت سے ملاقات


ٹلرسن کے دورۂ پاکستان کو دو طرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جارہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان کے چار گھنٹے کے انتہائی مختصر دورے کے بعد بھارت روانہ ہو گئے ہیں۔

منگل کی سہ پہر کو اسلام آباد پہنچے کے بعد وزیر خارجہ ٹلرسن نے ایوان وزیر اعظم میں پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس خطے میں امن اور سلامتی کے حوالے ہمارے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے اور امریکہ اور پاکستان کے اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کیلئے بھی بہت سے مواقع موجود ہیں۔

اس کے جواب میں پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے پُر عظم ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی جنگ لڑی ہے اور اس سلسلے میں مطلوبہ مقاصد بھی حاصل کئے ہیں ۔ اُنہوں وزیر خارجہ ٹلرسن کو یقین دلایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بدستور امریکہ کا کلیدی اتحادی رہے گا۔

اس ملاقات میں اُن کے پاکستانی ہم منصب خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال ، وزیر دفاع غلام دستگیر خان اور آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل نوید مختار بھی موجود تھے۔

امریکی وزیری خارجہ ٹلرسن کا راولپنڈی کے فوجی ہوائے اڈے پہنچنے پر پاکستانی وزارت خارجہ کے حکام نے اُن کا استقبال کیا۔ وہ وہاں سے گاڑیوں کے قافلے میں اسلام آباد کے ڈپلومیٹک اینکلیو میں موجود امریکی سفارتخانے گئے جہاں سے وہ پاکستان کی اعلیٰ سول اور فوجی قیادت سے ملاقات کیلئے ایوان وزیر اعظم روانہ ہوئے۔

ایک روز قبل افغانستان کے بگرام فوجی اڈے پر افغان قیادت سے ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے صحافیوں سے مختصر گفتگو میں کہا تھا کہ طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو پاکستان سے ملنے والی حمایت میں کمی کے لیے پاکستان سے کچھ مخصوص مطالبات کیے گئے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان کے استحکام کے بارے میں اتنا ہی فکر مند ہے جتنا کہ ’’کئی معاملات میں وہ افغانستان کے بارے میں (فکر مند ہے)۔‘‘

ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنے ہاں معاملات پر واضح غور کرنا ہو گا۔

ریکس ٹلرسن کا بطور امریکی وزیر خارجہ پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے، جسے دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

ستمبر کے اواخر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی اور امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس کے درمیان ملاقات کے بعد دوطرفہ روابط میں اضافہ ہوا۔

رواں ماہ پاکستان کے وزیرِ خارجہ خواجہ آصف اور وزیرِ داخلہ احسن اقبال بھی امریکہ کے دورے کر چکے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ کی نائب معاون اور امریکہ کی نیشنل سکیورٹی کونسل میں جنوبی ایشیا سے متعلق امور کی سینئر ڈائریکٹر لیزا کرٹس کی قیادت میں امریکی حکام کا ایک وفد بھی پاکستان کا دورہ کر چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG