فرانس کے صدارتی انتخاب میں کامیابی پر امانیئول میکخواں کو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت متعدد عالمی راہنماؤں نے مبارکباد دی ہے۔
39 سالہ میکخواں اتوار کو اپنی حریف ماری لوپین کو شکست دے کر ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو ٹوئٹر پر اپنے تہنیتی پیغام میں میکخواں کی کامیابی کو ایک "بڑی فتح" قرار دیا۔
"امانیئول میکخواں کو فرانس کا آئندہ صدر منتخب ہونے پر اس بڑی کامیابی کی مبارکباد۔ میں ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔"
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں میکخواں اور فرانسیسی عوام کو "کامیاب صدارتی انتخاب" پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ "فرانس کی حکومت کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو جاری رکھنے" کا منتظر ہے۔
فرانس کی صدارتی انتخابی مہم کے دوران صدر ٹرمپ نے کسی بھی امیدوار کے لیے اپنی حمایت کا اظہار نہیں کیا تھا لیکن گزشتہ ماہ پیرس میں پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملے کے بعد انھوں نے پیش گوئی کی تھی کہ یہ واقعہ لو پین کے حق میں جا سکتا ہے کیونکہ وہ "سرحدوں پر سختی کی حامی ہیں۔"
میکخواں عالمگیریت اور اقتصادی فروغ کے حامی ہیں جب کہ لوپین تارکین وطن خصوصاً مسلمان ملکوں سے آنے والوں کے فرانس میں داخلے اور اپنے ملک کی یورپی یونین سے علیحدگی کی خواہاں رہی ہیں۔
جرمنی کی چانسلر آنگیلا مرخیل نے میکخواں کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی جب کہ نیدرلینڈ کے نو منتخب وزیراعظم مارک روٹے نے بھی فیس بک پر اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ میکخواں "ترقی پسند اور یورپ کے حامی ہیں۔"
برطانیہ کی وزیراعظم تھریسا مے، جو کہ اس وقت یورپی یونین سے اپنے ملک کے انخلا کے عمل کے لیے مذاکرات میں مصروف ہیں، نے بھی میکخواں کو فرانس کا نیا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
ان کا کہنا تھا کہ "میں امانیئول میکخواں کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دیتی ہیں اور مشترکہ ترجیحات پر مبنی وسیع امور پر ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی منتظر ہوں۔"
یورپی یونین کے راہنماؤں نے میکخواں کے لیے ایسے ہی جذبات کا اظہار کیا۔ یونین کے صدر جان کلوئڈ جنکر نے ٹوئٹر پر کہا کہ " خوشی ہے کہ فرانسیسی عوام نے یورپی مستقبل کا انتخاب کیا۔ یورپ اور صرف مزید مضبوط یورپ کے لیے یکجا ہوئے۔"