اتوار کے روز امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی کاروباری اداروں کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اپنے کاروبار بیرونی ملکوں کو منتقل کیے تو انہیں اس صورت میں انہیں اپنی مصنوعات امریکہ میں فروخت کرنے کے لیے 35 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
ٹرمپ ، اپنے کئی ٹویٹ پیغامات میں کہہ چکے ہیں کہ وہ کارروباروں پر ٹیکس بتدریج کم کرنے کا اارادہ رکھتے ہیں۔ لیکن انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی کمپنی اپنے ملازم نکالتی ہے یا کسی دوسرے ملک میں اپنی فیکٹری یا پلانٹ لگائے گی تو پھر اسے یاد رکھنا چاہیے کہ اگر وہ اپنی مصنوعات امریکہ لا کر بیچے گی تو اسے اس کا معاوضہ اد ا کرنا ہوگا۔
ارب پتی کاروباری شخصیت نے، جو 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائے گی، کہا ہے کہ درآمدی ٹیکس سے ان کی مالی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ اس لیے انہیں اتنی مہنگی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔
امریکہ سے 2000 سے ،بہت سے کاروبار سمندر پار منتقل ہوئے ہیں، وہاں فیکٹریوں کے مالکان اپنے کارکنوں کو امریکہ کے مقابلے میں کم اجرتیں دے رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے امریکہ کے اندراندازً 50 لاکھ ملازمتیں کم ہوئی ہیں۔
اپنی طویل انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ اس عزم کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ وہ بیرونی ملکوں میں منتقل ہونے والی ملازمتوں کو امریکہ میں واپس لائیں گے۔
انہوں نے حال ہی میں اپنے نائب صدر کے ہمراہ یہ کہا تھا کہ وہ ایک فضائی کمپنی کو 70 لاکھ ڈالر ٹیکس میں رعایت دیں گے جس کے بدلے میں کمپنی اپنی ایک ہزار ملازمتوں کو ، جسے وہ میکسیکو منتقل کررہی تھی، ملک میں ہی رکھے گی۔
امریکہ میں ٹیکس کی شرح سرکاری طور پر 35 فی صد ہے، لیکن زیادہ تر کمپنیاں اپنے کاروباری اخراجات منہا کرنے کے بعد بہت کم ٹیکس ادا کرتی ہیں۔