امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے ساتھ سرحد پر مجوزہ دیوار کی تعمیر کے معاملے پر ری پبلکن اور ڈیموکریٹس کے درمیان جاری بات چیت کو وقت کا ضیاع قرار دیا ہے۔
صدر نے ایک بار پھر عندیہ دیا ہے کہ وہ ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرکے کانگریس کی منظوری کے بغیر ہی سرحد پر دیوار تعمیر کرسکتے ہیں۔
جمعرات کو اخبار نیویارک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں صدر نے کہا کہ وہ دیوار کی تعمیر جاری رکھیں گے اور اسے پورا کرکے دم لیں گے۔
انہوں نے کہا، "چاہے میں ہنگامی حالت نافذ کروں یا نہیں، آپ دیکھیں گے۔۔۔ اور جو کچھ میں نے کرنے کا سوچا ہوا ہے اس کے لیے میں نے اسٹیج سجادیا ہے۔"
اگر 15 فروری تک کانگریس کے ری پبلکن اور ڈیموکریٹ ارکان کے درمیان سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے کوئی معاہدہ طے نہ پایا تو امریکی حکومت ایک بار پھر جزوی شٹ ڈاؤن کا شکار ہوسکتی ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ کانگریس کو دیوار کی تعمیر کے لیے درکار فنڈز پر اتفاقِ رائے کے لیے تین ہفتوں کی مہلت دے رہے ہیں۔
اگر 15 فروری تک ڈیموکریٹس اور ری پبلکن بجٹ میں 7ء5 ارب روپے کی وہ رقم مختص کرنے پر متفق نہ ہوئے جس کا صدر ٹرمپ مطالبہ کر رہے ہیں تو ایسی صورت میں صدر ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرسکتے ہیں۔
ہنگامی حالت کے نفاذ کی صورت میں صدر کو کانگریس کو بائی پاس کرکے کئی معاملات کا فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل ہوجائے گا اور وہ بجٹ میں مختلف مدات میں رکھی گئی رقم کو دیوار کی تعمیر کے لیے استعمال کرسکیں گے۔
لیکن اگر صدر نے ہنگامی حالت نافذ کی تو ڈیموکریٹس اسے یقیناً عدالتوں میں چیلنج کردیں گے جہاں یہ معاملہ طول پکڑ سکتا ہے اور دیوار کی تعمیر کھٹائی میں پڑسکتی ہے۔
جمعرات کو نیویارک ٹائمز کے ساتھ انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے ایوانِ نمائندگان کی ڈیموکریٹ اسپیکر نینسی پیلوسی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جو بارہا کہہ چکی ہیں کہ ڈیموکریٹس کسی صورت صدر کو سرحدی دیوار کی تعمیر کے لیے رقم نہیں دیں گے۔
انٹرویو میں صدر نے الزام لگایا کہ نینسی پیلوسی اپنی حرکتوں کے ذریعے امریکہ کو سخت نقصان پہنچا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ پیلوسی کے ساتھ مل کر کام کیا ہے لیکن صدر کے بقول اب انہیں ایسا ہوتا مزید نظر نہیں آرہا۔
نینسی پیلوسی کا مؤقف ہے کہ وہ سرحدوں کی سکیورٹی بڑھانے سے متعلق دیگر اقدامات کے لیے بجٹ میں رقم مختص کرنے پر تیار ہیں جسے صدر ٹرمپ مسترد کرچکے ہیں۔
میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر صدر ٹرمپ کا ایک اہم انتخابی وعدہ ہے جسے وہ ہر صورت پورا کرنا چاہتے ہیں۔
دیوار کی تعمیر کے لیے بجٹ میں فنڈ رکھنے پر اختلافات کے باعث امریکی حکومت 22 دسمبر کو جزوی شٹ ڈاؤن کا شکار ہوگئی تھی۔ یہ شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا طویل ترین ثابت ہوا تھا جو 35 روز بعد گزشتہ ہفتے ہی کانگریس کے ری پبلکن اور ڈیموکریٹس رہنماؤں کے درمیان ایک عارضی معاہدے کے بعد ختم ہوا۔