امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو ایوان نمائندگان کے اسپیکر پال رائن سے ملاقات کریں گے اور کچھ ’’ایگزیکٹو آرڈرز‘‘ یعنی انتظامی حکم ناموں پر دستخط کریں گے۔
گزشتہ جمعہ کو اپنی حلف برداری کے بعد صدر ٹرمپ پیر سے اپنے پہلے مکمل ہفتے کا کام شروع کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ صدر کن معاملات سے متعلق ’’ایگزیکٹو آرڈرز‘‘ پر دستخط کریں گے۔
صدارتی انتخابی مہم کے دوران اُنھوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ سبکدوش ہونے والے صدر کے بعض احکامات کو واپس لیا جا سکتا ہے۔
جس میں متوقع طور پر میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ نارتھ امریکی فری ٹریڈ ایگریمنٹ (این اے ایف ٹی اے) سے علیحدگی بھی شامل ہو سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان سیئن سپائسز نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ’’آپ اسے جلد ہوتا دیکھیں گے۔‘‘
جب کہ صدر ٹرمپ کی طرف سے امیگریشن اور قومی سلامتی سے متعلق اُمور کے بارے میں بھی ’’ایگزیکٹو آرڈرز‘‘ پر دستخط کیے جانے متوقع ہیں۔
اس سے قبل جمعہ کو منصب سنبھالنے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس میں وفاقی اداروں کو سابق صدر براک اوباما کے صحت عامہ سے متعلق قانون ’اوباما کیئر‘ کے قواعد میں تبدیلی کا کہا تھا۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ 31 جنوری کو میکسیکو کے صدر انریک پینا نیئٹونے سے ملاقات میں بھی نارتھ امریکی فری ٹریڈ ایگریمنٹ (این اے ایف ٹی اے) کے علاوہ امیگریشن سے متعلق اُمور پر بات چیت کریں گے۔
صدر ٹرمپ جلد کینیڈا کے وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو سے بھی ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔