صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان قیاس آرائیوں کے بعد کہ وہ 2014 کے ایکزیکٹو آرڈر کو منسوخ کرسکتے ہیں، کہا ہے وہ وفاقی اداروں میں کام کرنے والے ہم جنس پرستوں کے حقوق کی پاسداری کریں گے۔
وہائٹ ہاؤس سے منگل کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر ٹرمپ صدر کے حیثیت میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کی حمایت کریں گے اور اس بارے میں حکم نامے کو مؤثر رکھنے کا فیصلہ صدر ٹرمپ نے براہ رأست خود کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ ایل جی بی ٹی کیو، کمیونٹی کے حقوق کا احترام اور حمایت کرتے ہیں جیسا کہ وہ اپنی پوری انتخابي مہم کے دوران کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے صدارتی نامزدگی قبول کرتے وقت اپنی تقریر میں اس کمیونٹی کو تشدد اور ظلم وجبر سے تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
سن 2014 میں سابق صدر براک أوباما نے ہم جنس پرستوں اور ٹرانس جینڈرز کو وفاقی ملازمتیں اور ٹھیکے فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
منگل کے روز یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب حقوق کے لیے کام کرنے والے کچھ گروپس اس بارے میں اپنے خدشات ظاہر کررہے ہیں کہ مسٹر ٹرمپ سابق انتظامی حکم کو منسوخ کر سکتے ہیں یا ایسی پالیسیاں بنا سکتے ہیں جو ہم جنس پرست کمیونٹی کو متاثر کریں۔
گذشتہ دنوں میڈیا میں ایسی رپورٹس منظر عام پر آتی رہی ہیں جن میں ایک ایسے انتظامی حکم کے مسودے کا ذکر تھا جس میں سابق صدر براک أوباما کے حکم کی منسوخی کی بات کی گئی تھی۔