رسائی کے لنکس

فلپائن: صدارتی انتخابات میں ٹرمپ جیسا امیدوار مقبول ترین


فلپائن میں صدارت کے عہدے کے لیے صف اول کے امیدوار روڈریگو ڈٹرٹے اپنے حامیوں سے بات کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو
فلپائن میں صدارت کے عہدے کے لیے صف اول کے امیدوار روڈریگو ڈٹرٹے اپنے حامیوں سے بات کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو

اکہتر سالہ روڈریگو نے جرائم اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے نازیبا الفاظ سے بھری تقریروں سے عوام کی حمایت حاصل کی جس میں انہوں نے مجرموں کی سزائے موت کا وعدہ کیا۔

پیر کو فلپائن میں ہونے والے انتخابات میں ایک جارحانہ اور سخت گو میئر ملک کا اگلا صدر منتخب ہو سکتا ہے۔

روڈریگو ڈٹرٹے طویل عرصہ سے جنوبی شہر ڈیواؤ کے میئر رہے ہیں اور عوامی جائزوں میں انہوں نے اپنے قریب ترین حریفوں سینیٹر گریس پو اور سابق وزیر داخلہ مینوئل روکساس سے دس فیصد زیادہ پوائنٹ حاصل کیے۔ مؤخر الذکر سبکدوش ہونے والے صدر بینگنو اکینو کے پسندیدہ امیدوار ہیں۔

اکہتر سالہ روڈریگو نے جرائم اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے نازیبا الفاظ سے بھری تقریروں سے عوام کی حمایت حاصل کی جس میں انہوں نے مجرموں کی سزائے موت کا وعدہ کیا۔

انہیں اپنے جنسی کارناموں کی نامناسب شیخیوں سے بھی تشہیر ملی جس کے باعث ان کا موازنہ امریکہ میں صدارتی دوڑ کے لیے ریپبلکن جماعت کی نامزدگی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے کیا گیا ہے۔

تاہم روڈریگو کے اس بیان نے ملک کے مرحوم آمر حکمران فرڈیننڈ مارکوس کی یاد تازہ کر دی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے ایجنڈے پر ضرو عملدرآمد کریں گے چاہے اس کے لیے انہیں مقننہ کو ہی کیوں نہ بند کرنا پڑے۔

سات ہزار جزائر پر مشتمل ملک کے ساڑھے پانچ کروڑ عوام اٹھارہ ہزار وفاقی اور مقامی عہدوں کے انتخابات کے لیے بھی ووٹ ڈالیں گے۔

آئین کی حد کے مطابق اکینو ایک ہی مرتبہ چھ سال کی مدت کے لیے صدر کے طور پر کام کرنے کے بعد یہ عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔

فلپائن کو ایشیا کی سب سے فروغ پذیر معیشت میں تبدیل کرنے کا سہرا انہی کے سر باندھا جاتا ہے۔ مگر ناقدین کا کہنا ہے کہ ملک کی دولت چند صنعت کاروں کے ہاتھوں میں جمع ہے اور امیر اور غریب کے درمیان غیر معمولی فرق موجود ہے۔

XS
SM
MD
LG