رسائی کے لنکس

ٹرمپ کا وائس آف امریکہ کی ڈائریکٹر کیلئےکیری لیک کا انتخاب


سینیٹ کی ریپبلکن امیدوار کیری لیک 4 نومبر 2024 کو ایریزونا میں یواپائی کاؤنٹی کورٹ ہاؤس کے باہر انتخابی ریلی کے دوران خطاب کر رہی ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
سینیٹ کی ریپبلکن امیدوار کیری لیک 4 نومبر 2024 کو ایریزونا میں یواپائی کاؤنٹی کورٹ ہاؤس کے باہر انتخابی ریلی کے دوران خطاب کر رہی ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
  • کیری لیک کا تعلق ریاست ایریزونا سے ہے اور فینکس میں فاکس نیوز ٹیلی وژن اسٹیشن کی ایک سابق اینکر ہیں۔
  • وہ 27 سال تک صحافت کے شعبے سے وابستہ رہی ہیں۔
  • ان کا شمار ٹرمپ کے قریبی سیاسی حلیفوں میں ہوتا ہے۔
  • انہوں نے 2024 کے سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لیا تھا جس میں وہ کامیاب نہیں ہو سکیں۔
  • ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے وی او اے کی ڈائریکٹر کے طور پر اپنےانتخاب کو ایک اعزاز قرار دیا ہے۔
  • انہوں نے کہا ہے کہ ان کی قیادت میں وی او اے اپنے مشن میں بہترین کارکردگی دکھائے گا۔

امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ وہ ایک سیاست دان اور ایری زونا کی سابق صحافی کیری لیک کو سرکاری فنڈز سے چلنے والے بین الاقوامی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کا سربراہ مقرر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اعلان کیا ہے کہ کیری لیک کو وائس آف امریکہ کا ڈائریکٹر مقرر کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے کیری لیک کے وی او اے کے لیےانتخاب کا اعلان ٹروتھ سوشل پر کیا ہے۔ 12 دسمبر 2024
ٹرمپ نے کیری لیک کے وی او اے کے لیےانتخاب کا اعلان ٹروتھ سوشل پر کیا ہے۔ 12 دسمبر 2024

کیری لیک منتخب صدر ٹرمپ کی قریبی سیاسی حلیف اور ایری زونا کے شہر فینکس میں فاکس نیوز ٹیلی وژن اسٹیشن کی سابق اینکر ہیں۔

ایری زونا کے گورنر کے لیے الیکشن لڑنے سے قبل انہوں نے 2021 میں صحافت کے شعبے کو چھوڑ دیا تھا۔

وہ 27 سال تک صحافت سے وابستہ رہیں ہیں۔

2024 میں انہوں نے سینیٹ کی نشست کے لیے انتخابات میں حصہ لیا، لیکن کامیاب نہ ہو سکیں۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ ایری زونا کو ’امریکہ فرسٹ‘ کی پالیسیوں کا معیاری علم بردار ہونا چاہیے۔

کیری لیک ٹاکسن میں ٹرمپ کی انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔ 12 ستمبر 2024
کیری لیک ٹاکسن میں ٹرمپ کی انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔ 12 ستمبر 2024

ٹرمپ نے بدھ کو ٹروتھ سوشل پر اپنی اشاعت میں یہ بھی لکھا کہ وہ جلد ہی ’یو ایس جی ایم‘ نامی عالمی میڈیا کے امریکی ادارے کی سربراہی کے لیے اپنے انتخاب کا اعلان کریں گے۔

یو ایس اے جی ایم، امریکی فنڈز سے چلنے والے نشریاتی اداروں کے ساتھ وائس آف امریکہ کا بھی نگران ہے۔

اس عہدے کے لیے نامزدگی صدر کی جانب سے آتی ہے اور اسے سینیٹ کی منظوری درکار ہوتی ہے۔

ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ کیری لیک کے ساتھ مل کر یو ایس اے جی ایم کے سربراہ کا انتخاب کریں گے۔

یو ایس اے جی ایم کا سربراہ یہ یقینی بناتا ہے کہ اس کے تحت کام کرنے والے نشریاتی ادارے ان ملکوں کے لیے، جہاں کے میڈیا کی آزادی محدود ہے، قابل اعتماد اور درست صحافت پیش کرنے کا اپنا مشن پورا کر رہے ہیں۔

وائس آف امریکہ کے موجودہ ڈائریکٹر مائیک ابریماوٹز نے جمعرات کی صبح اپنے عملے کو ایک ای میل بھیجی، جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے کیری لیک کے بارے میں اعلان بدھ کی رات دیکھا تھا اور انہیں سوشل میڈیا کی اس پوسٹ کے سوا کوئی اضافی معلومات نہیں دی گئیں۔

انہوں نے اپنی ای میل میں لکھا ہے کہ میں یو ایس اے جی ایم اور وائس آف امریکہ دونوں میں اختیارات کی ہموار منتقلی کا خیرمقدم کرتا ہوں اور میں نئی انتظامیہ اور اس پراسس میں تعاون کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

یو ایس اے جی ایم کی 2020 کے قانون کے تحت تنظیم نو

یو ایس اے جی ایم کے سربراہ کے پاس اپنے نیٹ ورک کے سربراہ مقرر یا برطرف کرنے کا اختیار ہے، لیکن دسمبر 2020 میں دونوں پارٹیوں کے ووٹوں سے منظور ہونے والے ایک بل کے تحت نیٹ ورک کے سربراہ تبدیل کرنے کے لیے بین الاقوامی نشریاتی مشاورتی بورڈ کے اکثریتی ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ مشاورتی بورڈ صدر کی جانب سے مقرر کردہ چھ ارکان پر مشتمل ہوتا ہے جو یو ایس اے جی ایم کے تابع کام کرنے والے نیٹ ورکس کی ادارتی آزادی اور راست گوئی یقینی بنانے اور صحافت کے اعلیٰ ترین معیارات برقرار رکھنے کی ضمانت کے لیے مشورے دیتا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک اشاعت میں کیری لیک نے کہا ہے کہ انہیں وائس آف امریکہ میں کردار نبھانے کے قابل سمجھے جانے پر فخر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وی او اے ایک اہم بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹ ہے جو جمہوریت اور سچائی کو فروغ دیتا ہے۔

اپنی پوسٹ میں ان کا مزید کہنا تھا کہ میری قیادت میں وائس آف امریکہ اپنے مشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا اور امریکہ کی عالمی کامیابیوں کو سامنے لائے گا۔

وی او اے نے تبصرے کے لیے کیری لیک کی انتخابی ویب سائٹ کے میڈیا سیکشن تک رسائی کی کوشش کی، لیکن یہ رپورٹ شائع ہونے تک کوئی جواب نہیں ملا تھا۔

وی او اے نیوز کی رپورٹ۔

فورم

XS
SM
MD
LG