|
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مستقبل کی حکومت کے خدوخال واضح ہو رہے ہیں اور انہوں نے مزید کئی افراد کو آنے والی انتظامیہ کے مختلف عہدوں کے لیے نامزد کر دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو سیکریٹری دفاع، ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف، ڈائریکٹر سی آئی اے، ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے سربراہان، اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر، مشیر برائے نیشنل سیکیورٹی اور اسرائیل کے لیے امریکہ کے سفیر سمیت دیگر عہدوں پر نامزدگیوں کا اعلان کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ برس 20 جنوری کو صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔
وزیرِ دفاع: پیٹ ہیگزتھ
نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیٹ ہیگزتھ کو وزیرِ دفاع نامزد کیا ہے۔
پیٹ ہیگزتھ امریکہ کی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور اس وقت امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز‘ سے بطور میزبان وابستہ ہیں۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف: کرسٹی نوم
ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف کے لیے ساؤتھ ڈکوٹا کی خاتون گورنر کرسٹی نوم کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔
گورنر کرسٹی نوم کو قومی سطح پر شہرت اور قدامت پسندوں میں بہت زیادہ پذیرائی 2021 میں اُس وقت ملی تھی جب کرونا وائرس کے دوران انہوں نے ریاست بھر میں ماسک لازمی پہننے کے احکامات کے نفاذ سے انکار کر دیا تھا۔
انتخابی مہم کے آغاز پرر ڈونلڈ ٹرمپ انہیں بھی نائب صدر کے امیدوار کے طور پر زیرِ غور لائے تھے۔ لیکن رواں برس اپریل میں انہیں اس وقت شدید تنقید کا سامنا اور ٹرمپ کی نائب صدر کی دوڑ سے باہر ہونا پڑا تھا جب ان کی ایک یادداشت میں سامنے آیا تھا کہ انہوں نے ایک ’غیر تربیت یافتہ‘ کتے کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا تھا کیوں کہ اپنے آبائی فارم پر موجود اس کتے سے وہ نفرت کرتی تھیں۔
ڈائریکٹر سی آئی اے: جان ریٹ کلف
ڈونلڈ ٹرمپ نے خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے جان ریٹ کلف کو نامزد کیا ہے۔
جان ریٹ کلف امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے 2020 میں سربراہ رہ چکے ہیں۔ وہ نیشنل انٹیلی جنس کے چھٹے سربراہ تھے۔
سینیٹ سے منظوری کے بعد انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی پہلی مدت میں آخری آٹھ ماہ تک اس عہدے پر فرائض انجام دیے تھے۔
ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی: ایلون مسک، وویک رامسوامی
ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (محکمہ برائے حکومتی کارکردگی) کی سربراہی ارب پتی کاروباری شخص ایلون مسک اور ری پبلکن پارٹی میں صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل رہنے والے وویک رامسوامی کریں گے۔
ان دونوں شخصیات کی قیادت میں بننے والا یہ نیا محکمہ امریکی وفاقی حکومت کی ’بڑے پیمانے پر ادارہ جاتی اصلاحات‘ کے لیے تجاویز اور رہنمائی فراہم کرے گا۔
مشیر نیشنل سیکیورٹی: مائیکل والٹز
نئی حکومت کے لیے فلوریڈا سے کانگریس کے رکن مائیکل والٹز کو نیشنل سیکیورٹی کا مشیر مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
مائیکل والٹز نے رواں برس کے آغاز میں ری پبلکن پارٹی کی پارلیمان میں قانون سازی کی اس کوشش کی حمایت کی تھی جس کے تحت واشنگٹن کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مائیکل والٹز امریکی فوج کی اسپیشل فورسز میں خدمات انجام دے چکے ہیں جب کہ نیشنل گارڈ میں کرنل بھی رہے ہیں۔
بارڈر زار
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک دن قبل پیر کو تھامس ہومن کو 'بارڈر زار' مقرر کیا تھا۔
تھامس ہومن ان کی گزشتہ مدتِ صدارت میں قائم مقام امیگریشن چیف رہ چکے ہیں۔
وہ دستاویزات کے بغیر یا غیر قانونی طور پر امریکہ میں موجود لاکھوں تارکینِ وطن کو واپس ان کے ممالک بھیجنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی وعدے پر عمل درآمد کے ذمے دار ہوں گے۔
اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر
اقوامِ متحدہ میں امریکہ کے سفیر کے طور پر نومنتخب صدر نے ایک خاتون رکنِ کانگریس الیس اسٹافنک کو نامزد کیا ہے۔
الیس اسٹافنک نیو یارک سے ایوانِ نمائندگان کی رکن اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سرگرم حامی ہیں۔
اسرائیل میں امریکی سفیر
ٹرمپ نے آرکنسا کے سابق گورنر مائیک ہکبی کو اسرائیل میں امریکہ کا سفیر نامزد کیا ہے۔
وہ 1996 سے 2007 تک آرکنسا کے گورنر رہے ہیں۔
قانونی مشیر وائٹ ہاؤس: ولیم مک گینلی
ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو ولیم مک گینلی کو وائٹ ہاؤس کا قانونی مشیر مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ممکنہ وزیرِ خارجہ
امریکہ کے ذرائع ابلاغ میں زیرِ گردش رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ ریاست فلوریڈا سے سینیٹ کے رکن مارکو روبیو کو وزیرِ خارجہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تاہم اس اعلیٰ ترین عہدے پر نامزدگی کا باضابطہ اعلان تاحال نہیں کیا گیا ہے۔
مارکو روبیو نے چین، ایران، وینزویلا اور کیوبا پر انتہائی سخت مؤقف اپنا کر حالیہ برسوں میں خود کو خارجہ پالیسی کے ایک ماہر کے طور پر پیش کیا ہے۔
انہوں نے بعض اوقات دیگر ممالک میں تنازعات میں امریکہ کی شمولیت کے معاملے پر ری پبلکن پارٹی کے رہنماؤں سے اختلاف بھی کیا ہے۔ ان میں 2022 میں روس کے حملے کے بعد امریکہ کے یوکرین کے لیے فنڈز کی فراہمی کا معاملہ بھی شامل ہے۔
البتہ حالیہ دنوں میں مارکو روبیو نے یوکرین کے لیے مزید فوجی امداد دینے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ بھی یوکرین کو مزید فنڈز کی فراہمی پر سوالات اٹھاتے رہے ہیں۔
ممکنہ ڈپٹی چیف آف اسٹاف
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹیفن ملر کو ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے پالیسی کا عہدہ دیا جا سکتا ہے۔
وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی پہلی مدت میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
سابقہ مدتِ صدارت کی بعض شخصیات کا تقرر نہ کرنے کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی گزشتہ مدتِ صدارت میں خدمات انجام دینے والے دو اعلیٰ عہدیداروں کے دوبارہ تقرر نہ کرنے کا بھی باقاعدہ اعلان کیا ہے۔ ان میں اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی سابق سفیر نکی ہیلی اور سابق وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو شامل ہیں۔
نکی ہیلی نے حالیہ انتخابات سے قبل ری پبلکن پارٹی کی صدارتی نامزدگی کے حصول کی دوڑ میں ٹرمپ کا مقابلہ کیا تھا۔
نومنتخب صدر ٹرمپ بدھ کو واشنگٹن ڈی سی جا رہے ہیں جہاں وہ صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے۔ جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو 2020 کے صدارتی الیکشن میں شکست دی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن ڈی سی آمد کے موقع پر امریکی کانگریس کے ایوانِ زیریں (ایوانِ نمائندگان) میں موجود ارکان سے بھی ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔