رسائی کے لنکس

ڈونلڈ ٹرمپ نے مارکو روبیو کو وزیرِ خارجہ نامزد کر دیا، دیگر اہم عہدوں پر بھی تقرریاں


  • امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مارکو روبیو کو وزیرِ خارجہ نامزد کیا ہے۔
  • وہ ہماری قوم کے لیے ایک مضبوط وکیل، ہمارے اتحادیوں کے ایک سچے دوست ہوں گے: ٹرمپ
  • مارکو روبیو ایک 'بے خوف جنگجو' ہوں گے جو اپنے حریفوں کے سامنے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے: نو منتخب صدر کا بیان
  • غزہ جنگ کے معاملے پر مارکو روبیو اسرائیل کے بھرپور حمایتی رہے ہیں۔

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ری پبلکن سینیٹر مارکو روبیو کو وزیرِ خارجہ نامزد کیا ہے۔ وہ خارجہ تعلقات اور انٹیلی جینس کمیٹیوں کے سینئر رکن بھی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو مارکو روبیو کو 'سیکریٹری آف اسٹیٹ' نامزد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ وہ ہماری قوم کے لیے ایک مضبوط وکیل، ہمارے اتحادیوں کے لیے ایک سچے دوست اور ایک بے خوف جنگجو ہوں گے جو اپنے حریفوں کے سامنے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

کیوبا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے بیٹے مارکو روبیو امریکہ کے اعلیٰ سفارت کار کے طور پر خدمات انجام دینے والے پہلے لیٹینو ہوں گے۔

ترپن سالہ مارکو روبیو ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ کے سیاسی حریف بھی رہے ہیں۔ چین مخالف ہونے کی وجہ سے اُنہیں 'چائنا ہاک' سمجھا جاتا ہے۔ وہ اسرائیل کے مضبوط حمایتی جب کہ کیوبا کی کمیونسٹ حکومت کے سخت ناقد ہیں۔

وہ امریکہ کے حریفوں سے متعلق ایک زیادہ پُر عزم امریکی خارجہ پالیسی کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ البتہ حالیہ دنوں میں ان کے خیالات خارجہ پالیسی سے متعلق ٹرمپ کے 'امریکہ فرسٹ' کے نقطہ نظر کے سے ہم آہنگ ہوئے ہیں۔

روبیو ان 15 ری پبلکن سینیٹرز میں شامل تھے جنہوں نے اپریل میں فوجی امداد کے ایک بڑے پیکج کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ یہ امداد یوکرین کو روس کے خلاف مزاحمت کے لیے اور امریکہ کے دیگر اتحادیوں کو دی جانی تھی جن میں اسرائیل بھی شامل تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ صدر جو بائیڈن کی یوکرین کو فوجی امداد جاری رکھنے کی پالیسی پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

غزہ جنگ کے معاملے پر مارکو روبیو اسرائیل کے بھرپور حمایتی رہے ہیں اور وہ حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے کی بات کرتے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ امریکہ کا کردار اسرائیل کو کام ختم کرنے کے لیے درکار فوجی سامان فراہم کرنا ہے۔

سن 2020 میں ہانگ کانگ کے جمہوری مظاہروں پر اپنا مؤقف پیش کرنے پر بیجنگ نے اُن پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔

مارکو روبیو 2016 کے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن نامزدگی حاصل کرنے کے لیے ٹرمپ کے حریف تھے۔ تاہم بعد ازاں وہ ٹرمپ کے ایک مضبوط حمایتی بن گئے۔

ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر کے طور پر تیسری مدت گزارنے والے مارکو روبیو سینیٹ سے آسانی سے توثیق حاصل کر سکتے ہیں کیوں کہ ری پبلکنز کو سینیٹ میں بھی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔

دوسری جانب انٹیلی جینس کمیٹی کے چیئرمین ڈیمو کریٹک سینیٹر مارک وارنر نے نائب چیئرمین مارکو روبیو کے انتخاب پر تعریف کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ "مارکو روبیو کے ساتھ انٹیلی جینس کمیٹی میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے کام کیا خاص طور پر گزشتہ چند برسوں میں ان کے وائس چیئرمین کے کردار میں، اگرچہ ہم ہمیشہ متفق نہیں ہوتے تھے۔"

ان کے بقول مارکو روبیو ہوشیار، باصلاحیت ہیں اور وہ پوری دنیا میں امریکی مفادات کے لیے ایک مضبوط آواز ہوں گے۔

دیگر تقرریاں

ٹرمپ کی جانب سے دیگر اہم عہدوں کے لیے بھی نامزدگیاں کی گئی ہیں۔ نو منتخب صدر نے سابق ڈیمو کریٹک رُکن کانگریس تلسی گیبارڈ کو ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جینس نامزد کیا ہے۔

تلسی گیبارڈ نے 2022 میں ڈیمو کریٹک پارٹی سے راہیں جدا کر لی تھیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوانِ نمائندگان کے رُکن میٹ گیٹز کو اٹارنی جنرل نامزد کیا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG