امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا سے ’’مناسب وقت پر‘‘ مذاکرات کرنے پر تیار ہیں۔
جنوبی کوریا کے صدر، مون جائی اِن کے ساتھ بدھ کے روز ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے، ٹرمپ نے ’’امریکہ اور شمالی کوریا کے مابین مناسب وقت پر، اور درست حالات میں، مذاکرات کرنے پر تیار ہونے کا اظہار کیا‘‘۔ یہ بات گفتگو کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہی گئی ہے۔
بیان کے مطابق ’’دونوں سربراہان نے شمالی کوریا کے خلاف انتہائی دباؤ کی مہم برقرار رکھنے کی اہمیت اجاگر کی‘‘۔
سب سے پہلے، صدر مون کے دفتر کی جانب سےگفتگو کی اطلاع دی گئی، جو شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان دو برس سے زائد عرصے کے بعد ہونے والی بات چیت کے بعد ہوئی۔
جنوبی کوریا کے تحریری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ نے اس بات سے اتفاق کیا کہ جب مذاکرات چل رہے ہوں کوئی فوجی کارروائی نہیں ہونی چاہیئے۔
ٹیلی فون بات چیت سے پہلے کابینہ کے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران، ٹرمپ نے کہا کہ مون نے اُن کے کردار کو سراہا جس کی بنا پر شمالی کوریا مذاکرات کی میز پر واپس آیا۔
ٹرمپ کے بقول ’’جو ہم نے کیا ہے اُس پر وہ انتہائی شکرگزار تھے۔ جیسا کہ آج خبر آچکی ہے کہ یہ ہماری وجہ سے ہی ہوا۔۔۔ہمارے رویے کے بغیر ایسا ہونا ممکن نہ تھا‘‘۔
ٹرمپ نے مثبت نتائج حاصل ہونے کی توقع کا اظہار کیا۔ اُن کے بقول، ’’کسے پتا ہے کہ معاملہ کہاں جائے گا؟ امید ہے یہ دنیا کو کامیابی سے ہم کنار کرے گا۔ نہ صرف ہمارے ملک ہی کے لیے، بلکہ تمام دنیا ہے لیے‘‘۔