امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اتوار کے روز اپنے قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے پر نامزدگی کے لیے چار امیدواروں کا انٹرویو لے رہے ہیں، جب کہ پچھلے پُرشور ہفتے کے دوران اُنھوں نے ایک سابق فوجی ساتھی کو وائٹ ہائوس کے اس حکمتِ عملی والے عہدے سے ہٹایا تھا، جب کہ اُن کی جانب سے تجویز کردہ ایک متبادل امیدوار نے عہدہ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اس اختتامِ ہفتہ، ٹرمپ فلوریڈا میں ساحل پر واقع اپنی ایک پُر تعیش رہائش گاہ، 'مارلو-اے-لاگو' میں مقیم ہیں۔
وہ اس عہدے پر تعیناتی سے پہلے موزون امیدواروں سے ٹیلی فون پر گفتگو کریں گے۔ وہ قومی سلامتی کے قائم مقام مشیر کیتھ کیلوگ، جو ایک سابق فوجی جنرل ہیں؛ اقوام متحدہ میں تعینات سابق امریکی سفیر جان بولٹن؛ فوجی جنرل ایچ آر میک ماسٹر؛ اور ویسٹ پوائنٹ کی امریکی فوجی اکیڈمی کے سپرانٹنڈنٹ، جنرل رابرٹ کیسلن کا انٹرویو لیں گے۔
ہفتے کو اپنے خصوصی طیارے، 'ایئرفورس ون' میں ٹرمپ نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ''بہت سارے، بہت سے لوگ اس عہدے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ میں پچھلے تین یا چار روز سے اِن ناموں پر غور کر رہا ہوں۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ میں ایسے حضرات سے مل رہا ہوں۔ وہ سبھی اچھے لوگ ہیں، وہ سارے نمایاں افراد ہیں''۔
وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ عہدے کے لیے مزید ملاقاتیں متوقع ہیں، جو عہدہ مائیکل فلن کی جناب سے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوا ہے، جو 24 دِن اس عہدے پر فائز رہے۔