رسائی کے لنکس

استنبول: صدارتی دفتر کے قریب مشتبہ دہشت گرد گرفتار


فائل
فائل

استنبول پولیس کے سربراہ، سیلامی التنوک نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پھینکے گئے دو گرنیڈ نہیں پھٹے، جس کے بعد، حملہ آور نے فائر کھول دیا

ترکی کی پولیس نے جمعرات کے دِن ایک مشتبہ ’دہشت گرد‘ کو گرفتار کیا ہے، جس نے استنبول میں واقع صدر رجب طیب اردگان کے دفتر پر تعینات پولیس پر مبینہ طور پر دو گرنیڈ پھینکے تھے۔

استنبول پولیس کے سربراہ، سیلامی التنوک نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گرنیڈ نہیں پھٹے، جس پر حملہ آور نے فائر کھول دیا۔

سیلامی کے بقول، ’ایک شخص نے، جس کے بارے میں گمان ہے کہ وہ بدنام دہشت گرد تنظیم کا رُکن ہے، دلماباشے محل میں اندر جانے والے راستے پر پولیس چوکی پر دو گرنیڈ پھینکے اور پھر گولیاں چلا دیں۔ ہمارے ساتھیوں نے اُسے پکڑ لیا، جب کہ وہ بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا‘۔

التنوک نے بتایا کہ حملہ آور قید کاٹ چکا ہے اور اُس کے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ روابط رہے ہیں۔ تاہم، گرفتار شخص یا اُن کے عزائم کے بارے میں مزید تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں آیا اُس وقت صدر اور وزیر اعظم محل میں موجود تھے۔

عثمانیہ دور کا دلماباشے محل استنبول کے اندرونی شہر میں واقع ہے۔ کسی زمانے میں، یہ ترک جمہوریہ کے بانی، مصطفیٰ کمال اتاترک کی رہائش گاہ ہوا کرتی تھی۔

XS
SM
MD
LG