ترکی میں بحریہ کے ایک اڈے پر پیر کے روز ہوئے راکٹ حملے میں چھ فوجی ہلاک اور سات زخمی ہو گئے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے کی جانب سے شائع کردہ اطلاعات کے مطابق حملہ الصبح شام کی سرحد کے قریب واقع شہر اسکندررن میں ہوا اور اس میں گارڈز کو لے کر جانے والی ایک فوجی گاڑی تباہ ہو گئی۔ زخمی ہونے والے فوجیوں میں سے تین کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ حملے میں کون ملوث ہے البتہ حالیہ دنوں میں ترکی کے جنوب مشرقی علاقوں میں علیحدگی پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی کی جانب سے کی گئی پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
کردستان ورکرز پارٹی نے مارچ میں انتباہ کیا تھا کہ ترکی میں کردش پارٹی پر پابندی اور بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں کی وجہ سے تنظیم ترک سکیورٹی فورسز پر ایک بار پھرحملے شروع کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز پہلے ترکی کے جنگی جہازوں نے علیحدگی پسند جنگجوؤں کے شمالی عراق میں قائم کم از کم 50 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا ۔
کردستان ورکرز پارٹی نے ترکی کے کرد اکژیت والے جنوب مشرقی علاقوں پر مشتمل ایک الگ ریاست کے قیام کے لیے 1984ء میں مسلح کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔