رسائی کے لنکس

ترکیہ میں انتخابات: دوسرے مرحلے سے پہلے ترک لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی


ترکیہ میں انتخابات، صدر رجب طیب ایردوان کی انتخابی مہم کے پوسٹر۔ فوٹو رائٹرز، 15 مئی، 2023
ترکیہ میں انتخابات، صدر رجب طیب ایردوان کی انتخابی مہم کے پوسٹر۔ فوٹو رائٹرز، 15 مئی، 2023

اتوار کو ترکیہ میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس رن آف مرحلے میں کامیاب امیدوار ترکیہ کی باگ ڈور سنبھال لے گا لیکن اس کے لیے ایک بڑا چیلنج ملک کی معیشت بھی ہو گی جس میں ترک کرنسی لیرا کی قدر میں استحکام ایک مشکل مرحلہ ہوگا۔

وائس آف امریکہ کی ترک سروس کے مطابق جمعے کے روز ترک لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔ اس سال مجموعی طور پر ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدر میں 6 اعشاریہ 4 فی صد کمی ہوئی ہے۔

لیرا کی قدر میں کمی کی ایک بڑی وجہ اس سال فروری میں، ترکی میں آنے والا تباہ کن زلزلہ بھی ہے جس میں 50 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے۔

14 مئی کی ووٹنگ کے بعد سے ترک لیرا کی قدر میں 2 اعشاریہ 1 فی کمی ہوئی ہے اور جمعرات کو جاری کردہ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق اسی دوران ترک سینٹرل بینک کے ریزروز 19 مئی کو 2002 کے بعد سے کم ترین سطح پر آ کر منفی 15 ارب 13 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔

ترکیہ کی موجودہ اقتصادی صورتِ حال میں ایک نئی اور مستحکم حکومت کی اہمیت اور بڑھ گئی ہے۔ اور تمام نظریں دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے نتائج پر لگی ہیں۔

ترکیہ کے انتخابات میں ایردوان کے مدِ مقابل کمال کلیچ داراولو وکٹری پارٹی کے لیڈر امت اوزداغ کے ساتھ
ترکیہ کے انتخابات میں ایردوان کے مدِ مقابل کمال کلیچ داراولو وکٹری پارٹی کے لیڈر امت اوزداغ کے ساتھ

اس مرحلے میں فتح مند کون ہوگا، اس بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں لیکن فیصلہ تو ووٹنگ کے بعد ہی ہوگا۔

پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں کوئی بھی امیدوار 50 فی صد ووٹ حاصل نہیں کر پایا تھا اس لیے اب فیصلہ رن آف مرحلے میں ہوگا۔

استنبول سے وائس آف امریکہ کے لیے اپنی رپورٹ میں ڈورین جونز نے بتایا ہے کہ اتوار کو رن آف مرحلے میں ووٹنگ سے پہلے ترکیہ کے موجودہ صدر ایردوان کو کچھ کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں مگر تجزیہ کار کہتے ہیں آخری وقت میں ووٹروں کی تعداد اہمیت رکھتی ہے۔

اتوار 28 مئی کو ترکیہ میں صدارتی انتخاب کے رن آف مرحلے میں موجودہ صدر رجب طیب ایردوان اور کمال کلیچ داراولوکے درمیان مقابلہ ہے۔

اس سے پہلے ایردوان کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہوچکی ہے تاہم مکمل فتح سے کچھ ہی دوری کے باعث دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہی فیصلہ کن ہو سکتی ہے اور بظاہر یہ دوسرا مرحلہ ان کے مدِ مقابل کمال کلیچ داراولو کے ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے۔

چان سیلچک رائے عامہ کے جائزوں کی ایک کمپنی استنبول اکنامکس ریسرچ کے سربراہ ہیں۔ وہ کہتے ہیں،

"ایردوان پہلے مرحلے میں 49.5 فیصد ووٹ حاصل کر چکے ہیں اور پارلیمنٹ میں بھی انہیں اکثریت حاصل ہو چکی ہے تو یہ ایسے دو بڑے محرک ہیں جو دوسرے مرحلے میں ان کی فتح کی نوید دیتے ہیں۔ دوسری جانب کلیچ داراولو اپنے حامیوں کو جوش دلا رہے ہیں اور انہیں متحرک کر رہے ہیں لیکن ساتھ ہی اپنی قوم پرست سیکیورٹی پالیسیوں پر تشویش کو بھی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

پہلے مرحلے میں سخت موقف کے حامل قوم پرست امیدوار سنان اوگن کی مضبوط پوزیشن دیکھنے کے بعد، دوسرے مرحلے کے یہ دونوں امیدوار قوم پرست ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کلیچ داراولو قوم پرست جذبات سے فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد سے مسلسل اپنے اس وعدے پر زور دے رہے ہیں کہ وہ لاکھوں شامی پناہ گزینوں کو ملک سے نکال دیں گے۔

لیکن تجزیہ کار کہتے ہیں کہ اس کے پیشِ نظر کہ اب تک ان کی توجہ کا مرکز جمہوری اصلاحات تھیں، ایسا کوئی اقدام خطرے سے خالی نہ ہوگا۔

واشنگٹن میں بروکنگز انسٹی ٹیوشن کی آصلی آئیدن تاش باش کہتی ہیں، "کلیچ داراولوغالباً سینان اوگن کے حامیوں کے ووٹ حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں جو ٹک ٹاک یا سوشل میڈیا اور قوم پرستی سے متاثر ہیں۔ چنانچہ ان کا جھکاؤ بھی قدرے اسی طرف ہے۔ لیکن مسٔلہ یہ ہے کہ یہ چیزیں کافی خطرناک ہیں خاص طور پر اگر آپ آخری وقت میں جلد بازی میں یہ تبدیلیاں کرتے ہیں تو۔۔"

ترکیہ میں سول سوسائٹی کے خلاف کریک ڈاؤن کا خدشہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:15 0:00

ماہرین کے مطابق کلیچ داراولو کے لیے ایک چیلنج یہ بھی ہے کہ ایردوان کی اےکےپی پارٹی کی قیادت میں اتحاد پارلیمنٹ میں قطعی اکثریت حاصل کرنے کے قریب ہےجس کے معنی ہیں کہ ووٹر ملک میں تبدیلی نہیں چاہتے۔

استنبول اکنامکس ریسرچ کے چان سلچک کے مطابق ماضی میں ترک ووٹروں نے نظام میں توازن کی بجائے تسلسل ہی کو چنا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ ایسے میں جب حالات بظاہر صدر ایردوان کے حق میں دکھائی دے رہے ہیں، کلیچ داراولوآخری وقت میں اپنے حامیوں کو کیسے متحرک کر سکیں گے۔

( وی او اے نیوز)

XS
SM
MD
LG