رسائی کے لنکس

صدر ٹرمپ کا قانونی ایجنڈا اور ریاست الاباما کا سینیٹ کا الیکشن


ریاست الاباما کے سینیٹ کے الیکشن کے لیے ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار رائے مور۔ فائل فوٹو
ریاست الاباما کے سینیٹ کے الیکشن کے لیے ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار رائے مور۔ فائل فوٹو

متعدد خواتین مور پریہ الزام عائد کر چکی ہیں کہ مور نے اس وقت جب وہ ٹین ایج دور سے گذر رہی تھیں، ان کے ساتھ نازیبا حرکات کا ارتکاب کیا تھا۔

واشنگٹن کی نظریں جنوبی ریاست الاباما پر مرکوز ہیں جہاں منگل کے روز امریکی سینیٹ کی ایک نشست پر ایک خصوصي انتخاب ہو رہا ہے ۔ اگر ری پبلیکنز اس نشست کو نہ حاصل کر سکے تو ٹیکس کے نظام کی درستگی سمیت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا قانونی ایجنڈا خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

ری پبلیکنز کی جانب جھکاؤ رکھنے والی امریکی کی ایک سب سے قدامت پسند ریاست الاباما میں رائے عامہ کے جائزے سینیٹ کے ری پبلیکن امیدوار رائے مور اور ڈیمو کریٹک امیدوارڈگ جانز کے درمیان ایک سخت مقابلہ ظاہر کر رہے ہیں۔

متعدد خواتین مور پریہ الزام عائد کر چکی ہیں کہ مور نے اس وقت جب وہ ٹین ایج دور سے گذر رہی تھیں، ان کے ساتھ نازیبا حرکات کا ارتکاب کیا تھا۔ مور ان تمام الزامات کو مسترد کر چکے ہیں اور مقابلے سے دستبردار ہونے سے متعلق ممتاز ری پبلیکنز کے مطالبوں کو نظر انداز کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میرا خیال ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ میں الاباما کی اقدار واشنگٹن لے کر جانے والا ہوں اور میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں انتظار نہیں کر سکتا۔

الاباما میں سینیٹ کے ڈیموکریٹک امیدوار ڈک جانز
الاباما میں سینیٹ کے ڈیموکریٹک امیدوار ڈک جانز

صد ر ٹرمپ نے ابتدا میں مور سے احتراز کیا تھا، لیکن اب وہ سینیٹ کی نشست کو ری پبلیکنز کے ہاتھ میں برقرار رکھنے کی امید میں ان کی حمایت کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم اس چیز کےمتحمل نہیں ہو سکتے ۔ اس ملک کا مستقبل امریکی سینیٹ میں جہاں پہلے ہی دونوں جماعتوں کے ارکان کی تعداد تقریباً برابر ہے، ایک نشست کھونے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

اکثریتی لیڈر مچ مک کونیل نے مور کو سینیٹ کے رکن کے طور پر غیر موزوں قرار دے دیا ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ الاباما کے لوگوں کو اس مقابلے کا فیصلہ خود کرنا چاہیے ۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے اس سے پہلے امید تھی کہ مور اس مقابلے کی امیدواری سے دستبردار ہو جائیں گے لیکن ظاہر ہے ایسا نہیں ہونے والا ۔ تو اگر وہ منتخب ہو جاتے ہیں توانہیں فوری طور پر اخلاقیات کی کمیٹی کے ایک کیس کا سامنا ہو گا۔

اسی دوران ڈیموکریٹس انتہائی جنوبی علاقے میں جہاں اس وقت ٹیکساس سے کیلی فورنیا تک ہر نشست ری پبلیکنز کے پاس ہے، الاباما میں سینیٹ کی اس نشست کو جیتنے کے ایک شازو نادر موقع کی توقع کررہے ہیں ۔

سینیٹ کی اس نشست کے ڈیمو کریٹ امیدوار ڈگ جونز کہتے ہیں کہ ہمیں الاباما میں ایک منفرد موقع دستیاب ہے ۔ ہمیں ناقابل یقین جوش و جذبہ نظر آ رہا ہے، لوگ ایک تبدیلی کے لیے پہلے ہی تیار ہیں۔

جونز کی کامیابی سے ری پبلیکن کی سینیٹ میں دو نشستوں کی برتری نصف ہو جائے گی جس سے ٹیکس میں کٹوتیوں اور ٹرمپ کے ایجنڈے کے دوسرے نکات مزید خطرے میں پڑ جائیں گے اور مور کی مہم اس پہلو کو ایک ایسی ریاست میں اجاگر کر رہی ہے جسے ٹرمپ نے گذشتہ سال آسانی سے جیت لیا تھا اور جہاں صدر بدستور مقبول ہیں۔

اے بی سی نیوز پر حال ہی میں مور کی انتخابی مہم کے مشیر ڈین ینگ کہتے ہیں کہ یہ مقابلہ الاباما میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک مقدمہ ہے۔ اگر الاباما کے لوگ اس لبرل ڈیمو کریٹ ڈگ جونز کو ووٹ دیں گے تو وہ صدر کے خلاف ووٹ دے رہے ہیں جنہیں انہوں نے اس بلند ترین منصب تک پہنچایا تھا۔

اے بی سی دس ویک میں گفتگو کرتے ہوئے ڈیمو کریٹ رکن ٹیری سول نے کہا کہ ری پبلیکنز پارٹی کو اصولوں پر، ا ور لوگوں پر پارٹی کو فوقیت دے رہے ہیں ۔ اور مجھے امید ہے کہ الاباما کے لوگ اس چیز کو مد نظر رکھیں گے اور جماعتی سیاست کو نظر انداز کر کے درست امیدوار کو ووٹ دینے کا فیصلہ کریں گے۔

جونز اور مور سینیٹ کی جس نشست کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں اس پر جیف سیشن ٹرمپ کے اٹارنی جنرل بننے سے قبل فائز تھے-

XS
SM
MD
LG