پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام وادی نیلم میں پل ٹوٹنے سے 25 سیاح نالے میں ڈوب گئے ۔
حادثہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب فیصل آباد سے وادی نیلم کی سیر کو آنے والے ایک نجی تعلیمی ادارے کے طلبہ نالے پر نصب ایک پل پر جمع ہو کر تصویریں بنوارہے تھے ۔
حکام کے مطابق مقامی آبادی کی آمدورفت کے لیے نصب کیا گیا پل زیادہ وزن پڑنے کی وجہ سے ٹوٹ گیا جس کی وجہ سے طلبہ نالے میں بہہ گئے ۔
حکام کے مطابق ڈوبنے والوں میں سے چودہ کو زندہ بچالیا گیا اور چار کی لاشیں برآمد کی گئیں جبکہ گیارہ کی تلاش جاری ہے ۔
ایک زندہ بچنے والے طالب علم نے واقعے کے بارے میں بتایا کہ پل ایک دم ٹوٹ گیا جس کی وجہ سے اس پر موجود سب جاگراں نالے میں گر گئے ۔ آرمی اور سول ریسکیو کارکنان نے ان کو پانی سے نکالا ۔
پاکستانی کشمیر کے محکمہ سیاحت کے ناظم اعلیٰ جاوید ایوب نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پل پر لکھ کر بھی لگایا گیا تھا کہ یہ زیادہ بوجھ برداشت نہیں کرسکتا ۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو محفوظ بنانے کی ذمہ داری ٹور آپریٹرز کی تھی جو موقع سے غائب ہوگئے ۔
واضع رہے کہ پاکستانی کشمیر کی وادی نیلم گھنے جنگلات سے ڈھکے پہاڑوں، جھیلوں، ندی نالوں اور کنٹرول لائن پر واقع ہونے کی وجہ سے مشہور ہے جس کی وجہ سے ہر سال لاکھوں سیاحوں اس کی سیر کو آتے ہیں اور حفاظتی انتظامات ناکافی ہونے کی وجہ سے حادثات کا بھی شکار ہوتے ہیں۔