رسائی کے لنکس

ٹوئٹر کی میٹا کو ’تھریڈز‘ بنانے پر ہرجانے کی دھمکی


میٹا تھریڈز
میٹا تھریڈز

سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر نے فیس بک کی مالک کمپنی میٹا پلیٹ فارمز کو اس کے نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم، تھریڈز بنانے پر ہرجانہ دائر کرنے کی دھمکی دی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹوئٹر کے وکیل ایلکس سپارو نے فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کو اس سلسلے میں ایک خط لکھا ہے۔

میٹا نے بدھ کے روز تھریڈز نامی مائیکروبلاگنگ سوشل میڈیا پلیٹ فارم متعارف کروایا تھا جس پر ایک دن میں تین کروڑ سے زائد افراد نے اکاؤنٹس بنائے ہیں۔ میٹا انسٹاگرام کے اربوں صارفین کا فائدہ اٹھا کر ایلون مسک کے ٹوئٹر کی جگہ لینا چاہتا ہے۔

سپارو نے خط میں لکھا کہ، ’’ٹوئٹر اپنے انٹلیکچوئیل پراپرٹی رائٹس کو سختی سے نافذ کرنا چاہتا ہے۔ اور میٹا سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ٹوئٹر کے تجارتی راز اور دوسری اہم معلومات استعمال کرنا بند کرے۔‘‘

ٹوئٹر کے وکیل نے اپنے خط میں الزام لگایا کہ میٹا نے ٹوئٹر کے سابقہ ملازمین کو ملازمت پر رکھا ہے جن کے پاس ان کے بقول ٹوئٹر کے تجارتی رازوں اور اہم معلومات تک رسائی تھی، اور اب بھی ہے۔

میٹا کا تھریڈز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر سے بہت حد تک ملتا جلتا ہے۔

تھریڈز ہے کیا؟

تھریڈز پر مائکروبلاگنگ کا تجربہ ٹوئٹر سے بہت مماثلت رکھتا ہے۔ پانچ سو حرفوں تک ٹوئٹ کی طرح ہی کی کسی بھی پوسٹ کو یہاں پر تھریڈ کہا جاتا ہے۔ اس پوسٹ میں الفاظ کے علاوہ فوٹو، لنک اور پانچ منٹ تک کی ویڈیو بھی پوسٹ کی جا سکتی ہے۔

صارفین ٹوئٹر کی طرح ہی کسی بھی تھریڈ کو ری پوسٹ، رپلائی، اور کوٹ کر سکتے ہیں۔

میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کے بقول تھریڈز کا مقصد ایک دوستانہ جگہ بنانا ہے۔ ان کے بقول یہی وجہ ہے کہ ٹوئٹر کبھی بھی زیادہ کامیاب نہ ہوسکا، اور وہ اس بار کچھ مختلف کرنا چاہتے ہیں۔

ایلون مسک نے ٹوئٹر پر تھریڈز کے لانچ سے متعلق کئی ٹوئٹس کے طنزیہ جواب دیے ہیں جن میں ایک میں انہوں نے الزام لگایا کہ تھریڈز بنانے کے لیے کمپیوٹر کے کاپی اور پیسٹ فنکشن کا استعمال کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG