مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر نے کہا ہے کہ صارفین کو 'ٹوئٹ ڈیک' تک رسائی کے لیے جلدہی خود کو ویریفائڈ کروانا ہوگا۔
منگل کو ٹوئٹر نے ایک ٹوئٹ میں نئے فیچرز کے ساتھ 'ٹوئٹ ڈیک' کے نئے ورژن کا اعلان کیا ہے لیکن صارفین کو ٹوئٹ ڈیک کے استعمال کے لیے 30 دن میں ویریفائڈ ہونے کا انتباہ بھی جاری کیا ہے۔
ٹوئٹ ڈیک کا زیادہ تر استعمال کاروباری ادارے اور نیوز آرگنائزیشنز کرتی ہیں تاکہ کانٹینٹ کو مانیٹر کیا جا سکے۔ ٹوئٹ ڈیک کا استعمال پہلے مفت تھا لیکن اب اس کے لیے بھی رقم وصول کی جائے گی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ٹوئٹ ڈیک کے لیے چارچز ٹوئٹر کے لیے ریونیو بڑھانے کا باعث بن سکتے ہیں کیوں کہ جب سے ٹوئٹر ایلون مسلک کی ملکیت میں آیا ہے اسے اشتہارات کی آمدنی برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔
ٹوئٹ ڈیک کے لیے ویریفائڈ ہونےکی شرط ایک ایسے موقع پر لگائی گئی ہے جب کچھ ہی دن پہلے ایلون مسک نے کہا تھا کہ ٹوئٹر کے ویریفائڈ اور ان ویریفائڈ یعنی تصدیق شدہ اور غیرتصدیق شدہ صارفین روزانہ محدود تعداد میں پوسٹس پڑھ سکیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ویریفائڈ اکاؤنٹس کو یومیہ چھ ہزار پوسٹس تک محدود کردیا گیا ہے جب کہ ان ویریفائڈ اکاؤنٹس روزانہ صرف 600 پوسٹس پڑھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ نئے ان ویریفائڈ اکاؤنٹس کے لیے یہ روزانہ حد 300 پوسٹس تک ہے۔
ٹوئٹر اکاؤنٹ کو ویریفائڈ کروانے کے لیے صارفین کو آٹھ ڈالر ماہانہ جب کہ آرگنائزیشنز کو ایک ہزار ڈالر ماہانہ ادا کرنے ہوتے ہیں۔
البتہ اگر آپ ڈیسک ٹاپ ورژن سے ٹوئٹر ویری فکیشن کرواتے ہیں تو آپ کو ماہانہ 23 ہزار 700 پاکستانی روپے ادا کرنا ہوں گے جب کہ موبائل ایپ سے ویری فکیشن کے چارجز 32 ہزار 500 روپے ہیں۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔