افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار میں سڑک میں نصب ایک بم پھٹنے سے دو امریکی فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔
امریکی فوج کے ایک ترجمان بریگیڈیئر جنرل چارلس کلیولینڈ کے مطابق یہ فوجی اہلکار مرکزی شہر جلال آباد کے مضافات میں ہوائی اڈے کے قریب معمول کے سکیورٹی گشت پر تھے کہ ان گاڑی سڑک پر نصب ایک بم سے ٹکرا گئی۔
ایک بیان میں کلیولینڈ کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ہفتہ کو علی الصبح پیش آیا۔ "زخمیوں کو جائے وقوع سے طبی امداد کے لیے جلال آباد کے فضائی اڈے پر منتقل کر دیا گیا۔
امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال افغانستان میں اب تک سات امریکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
دریں اثناء افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار میں عسکریت پسندوں کے حملے میں تین افغان پولیس اہلکار مارے گئے۔
صوبائی گورنر کے ترجمان ثمیم خپولواک نے ہفتہ کو بتایا کہ یہ واقعہ میوند ضلع میں جمعہ کو دیر گئے پیش آیا جس میں چار پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
تاہم نام ظاہر کیے بغیر بعض افغان حکام کی طرف سے یہ خبر سامنے آئی ہے کہ مرنے والے افغان پولیس اہلکاروں کی تعداد 20 ہے۔
اس بارے میں آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے لیکن پہلے بھی اکثر جانی نقصان کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ قندھار میں ضلع شاہ ولی کوٹ میں بچوں کو ملنے والا ایک بم پھٹ جانے سے کم از کم تین بچے ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔
جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان میں امن و امان کی صورتحال میں قابل ذکر بہتری نہیں آئی اور آئے روز کسی نہ کسی علاقے سے تشدد پر مبنی واقعات کی اطلاعات سامنے آتی رہتی ہیں۔