اقوام متحدہ کے کارکنوں نے پیر کو غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہلاک ہونے والے ایک سو سے زائد ملازمین کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی، جو تنظیم کی 78 سالہ تاریخ میں فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے کارکنوں کی ہلاکت کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفاتر کے عملے نے غزہ پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی UNRWA کے 101 اہل کاروں کی یاد میں شمع روشن کرتے ہوئے سر جھکا لیااورپوری دنیا میں اقوام متحدہ کے پرچم سرنگوں کر دیےگئے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کی ڈائریکٹر جنرل تاتیانا ویلوایا نے کہا کہ "یہ ہماری تنظیم کی تاریخ میں اتنے کم وقت میں ہلاک ہونے والے امدادی کارکنوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ہم آج یہاں اس انتہائی علامتی مقام پر ، اپنے ان بہادر ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ کے پرچم تلے خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔"
UNRWA نے کہا ہے کہ عملے کے کچھ ارکان اس وقت ہلاک ہوئے جب وہ روٹی کے لیے قطار میں کھڑے ہوئے تھے۔ دیگر اہل کاراپنے گھر والوں کے ساتھ حماس کے خلاف اسرائیل کی اس فضائی اور زمینی جنگ میں ہلاک ہوئے جو 7 اکتوبر کو امریکہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے جانے والی تنظیم حماس کی طرف سے سرحد پار حملے کے جواب میں شروع ہوئی تھی۔
غزہ میں UNRWA کے ڈائریکٹر ٹام وائٹ نے ایک بیان میں کہا، "غزہ میں UNRWA کا عملہ اقوام متحدہ کی جانب سے دنیا بھر میں پرچم کو سرنگوں کرنے کو سراہتا ہے۔تاہم، غزہ میں ہمیں اقوام متحدہ کے پرچم کو اس بات کی علامت کے طور پر بلند رکھنا ہے کہ ہم اب بھی کھڑے ہیں اور غزہ کے لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں۔"
اقوام متحدہ کےفلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے( UNRWA) کے کمشنر جنرل Philippe Lazzarini نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اسی عزم کا اظہار کیا۔
قوام متحدہ کے امدادی کارکنوں کے لیے غزہ کے بعد، سب سے مہلک تنازعہ 2011 میں نائجیریا کاتھا جہاں ایک خودکش بمبار نے ان کے ابوجا کے دفتر پر اسلام پسند بغاوت کے دوران حملہ کیا، جس میں 46 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسرائیل مختصر رقبےوالےگنجان آباد غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کی ذمہ داری حماس پر عائد کرتا ہے، اس کا کہنا ہےکہ یہ گروہ ساحلی علاقوں کی آبادی کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کررہا ہے۔ حماس اس کی تردید کرتا ہے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کی ڈائریکٹر جنرل تاتیانا ویلوایا نے کہا کہ"میں یہ کہنا چاہوں گی کہ ہم ایک کثیرالجہت دنیا کے لیے واقعی بہت مشکل دور کا سامنا کر رہے ہیں۔" تاہم انہوں نے کہا کہ" اقوام متحدہ پہلے سے کہیں زیادہ لازمی ہو گئی ہے۔"
UNRWA، پہلی عرب اسرائیل جنگ کے بعد 1949 میں قائم کی گئی تھی، جو اسکولوں، صحت کی دیکھ بھال اور امداد سمیت بہت سی سہولتیں فراہم کرتی ہے۔ غزہ میں کام کرنے والے UNRWA کے پانچ ہزار افراد کےعملے میں سے بہت سے فلسطینی پناہ گزین ہیں۔
اس رپورٹ کا متن رائٹرز سے لیا گیا ہے۔
فورم