یورپی ممالک کی فٹبال کی نگران تنظیم 'یو ای ایف اے' نے اتوار کو متنبہ کیا ہے کہ فرانس میں ہونے والے یورو 2016 کے فٹ بال مقابلوں کے دوران اگر روس اور انگلینڈ کی ٹیموں کے حامیوں نے تشدد کا طرز عمل جاری رکھا تو ان ٹیموں کو یورو کپ کے ٹورنامنٹ سے خارج کر دیا جائے گا۔
ہفتہ کو دیر گئے 35 سے زائد افراد اس وقت زخمی ہو گئے جب برطانیہ اور روس کے فٹ بال ٹیموں کے حامیوں کے درمیان ویلوڈروم کے اسٹیڈیم میں جھڑپیں ہوئیں۔
روس اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والا میچ ایک ایک گول سے برابر رہا لیکن جب میچ ختم ہوا تو روسی ٹیم کے حامی انگلینڈ کی ٹیم کے حامیوں کی طرف دوڑ پڑے جس کی وجہ سے وہ اپنی جان بچانے کے لیے رکاوٹوں کو پھلانگنے پر مجبور ہوئے۔
اس معاملے کی انکوائری جاری ہے۔
ایک ماہ تک جاری رہنے والے اس ٹورنامنٹ کے دوران ہفتے کو ہونے والا تشدد کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ دوسری طرف نائیس میں شمالی آئرلینڈ کی ٹیم کے حامیوں اور فٹ بال کے مقامی شائقین کے درمیان ہونے والے تصادم میں سات مقامی افراد زخمی ہوئے۔
’یو ای ایف اے‘ نے تشدد کے ان واقعات کی مذمت کرتے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں ملوث افراد کا فٹ بال کے کھیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
دوسری طرف فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے بھی ایسے واقعات کی مذمت کی ہے۔
ان مسائل کی وجہ سے فرانس کی حکومت نے اس ٹورنامنٹ کے دوران فٹ بال کے میدانوں کے نزدیک اور شائقین کے لیے مخصوص علاقوں میں شراب نوشی پر پابندی عائد کرنے کی تجویز ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ اس ٹورنامنٹ کے دوران 10 میدانوں میں سکیورٹی انتہائی سخت کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے اور برطانوی حکومت نے انگلینڈ اور ویلز کے درمیان جمعرات کو کھیلے جانے والے میچ سے قبل اپنے مزید پولیس اہلکار فرانس بھیجنے کی پیش کش کی ہے۔