برطانیہ میں کرونا وائرس کی جنوبی افریقی قسم کے 105 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 11 کیسز ایسے ہیں جن کا بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
برطانیہ کے وزیرِ صحت میٹ ہینکوک نے پیر کو نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ کرونا وائرس کی جنوبی افریقی قسم ملک میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ تاہم اب تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس کی بنیاد پر یہ کہا جائے کہ وائرس کی یہ قسم مہلک ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کرونا وائرس کی نئی قسم پر قابو پانے کے لیے کوشاں ہے۔ اس سلسلے میں حکام نے متاثرہ علاقوں کے 80 ہزار رہائشیوں کے ٹیسٹ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
میٹ ہینکوک کے بقول محکمۂ صحت کے حکام مقامی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور وائرس کی نئی قسم سے متاثرہ علاقوں میں گھر گھر جا کر لوگوں کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ برطانیہ کرونا وائرس سے یورپ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں اب تک ایک لاکھ چھ ہزار سے زیادہ اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔
برطانیہ دنیا کا وہ ملک ہے جس نے سب سے پہلے کرونا ویکسین کا پروگرام شروع کیا۔
برطانوی وزیرِ صحت کا کہنا تھا کہ ہفتہ اور اتوار کو ملک بھر میں نو لاکھ سے زائد افراد کو کرونا ویکسین لگائی گئی اور اب تک مجموعی طور پر 92 لاکھ افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ برطانیہ نے فرانسیسی کمپنی 'ویلنیوا' کی تیار کردہ کرونا ویکسین کی چار کروڑ خوراکوں کا آرڈر دے دیا ہے۔ اُن کے بقول وائرس کو قابو میں رکھنے کے لیے شہریوں کو مسلسل ویکسین دینا ہو گی جس کے لیے حکومتِ برطانیہ تیار ہے۔