واشنگٹن —
اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر نے روس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمسایہ یوکرین میں اُس کی فوج کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں۔
پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب میں سفیر، سمنتھا پاور نے روس کی مداخلت کو 'جارحیت کا اقدام' قرار دیا، نا کہ یہ کسی قسم کا کوئی انسانی بنیادوں کا مشن ہے، جیسا کہ روس اِسے پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاور نے کونسل کو بتایا کہ روس کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ واقعات کو اپنے طور پر دیکھے۔ تاہم، اُنھوں نے کہا کہ، روس کو ہرگز یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اِس خواہش کا اظہار فوجی طاقت استعمال کرکےکرے۔
روسی سفیر، وِٹالی چَرکن نے یوکرین کے معزول ہونے والے روس نواز صدر، وِکٹریانوکوچ کا ایک بیان پڑھ کر سنایا، جس میں اُنھوں نے روس سے فوجی مداخلت کے لیے کہا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین میں امن اور استحکام کو بحال کرنے کے لیے مداخلت ضروری ہے۔
سلامتی کونسل کا یہ ہنگامی اجلاس یانوکوچ کی طرف سے یوکرین سے بھاگ نکلنے کے ایک ہفتے کے بعد منعقد ہوا، جِس سے پہلے ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاج اپنے عروج پر تھا۔
پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب میں سفیر، سمنتھا پاور نے روس کی مداخلت کو 'جارحیت کا اقدام' قرار دیا، نا کہ یہ کسی قسم کا کوئی انسانی بنیادوں کا مشن ہے، جیسا کہ روس اِسے پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاور نے کونسل کو بتایا کہ روس کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ واقعات کو اپنے طور پر دیکھے۔ تاہم، اُنھوں نے کہا کہ، روس کو ہرگز یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اِس خواہش کا اظہار فوجی طاقت استعمال کرکےکرے۔
روسی سفیر، وِٹالی چَرکن نے یوکرین کے معزول ہونے والے روس نواز صدر، وِکٹریانوکوچ کا ایک بیان پڑھ کر سنایا، جس میں اُنھوں نے روس سے فوجی مداخلت کے لیے کہا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین میں امن اور استحکام کو بحال کرنے کے لیے مداخلت ضروری ہے۔
سلامتی کونسل کا یہ ہنگامی اجلاس یانوکوچ کی طرف سے یوکرین سے بھاگ نکلنے کے ایک ہفتے کے بعد منعقد ہوا، جِس سے پہلے ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاج اپنے عروج پر تھا۔