واشنگٹن —
ایسے میں جب مظاہرین نے مال بردار طیارہ مار گرانے پر احتجاج کرتے ہوئے کیئف میں روسی سفارت خانے پر حملہ کیا، یوکرین کے وزیر خارجہ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو برا بھلا کہا ہے۔ طیارہ تباہ ہونے کے نتیجے میں 49 افراد ہلاک ہوئے۔
برہم مظاہرین نے ہفتے کی رات روسی پرچم پھاڑ دیا، سفارت خانے پر پتھر اور انڈے پھینکے اور پُر تعیش موٹر گاڑیاں الٹا دیں۔
یوکرین کے قائم مقام وزیر خارجہ، ایندری ڈشیتسیا نے اُنھیں روکنے کی کوشش کی، لیکن مسٹر پیوٹن کے بارے میں غلط الفاظ سن کر ہجوم مشتعل ہو گیا۔
ڈشیتسیا کے بقول،’کیا میں نے یہ کہا کہ میں آپ کےاحتجاج پر خفا ہوں؟ میں چاہتا ہوں کہ آپ احتجاج کریں۔ میں آپ کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہوں کہ روس یوکرین سے باہر نکل جائے۔ ہاں، یہ درست ہے کہ پیوٹن ایک کوڑھ مغز شخص ہے‘۔
اُن کے اِس بیان پر روس نے اتوار کے روز برہمی کا اظہار کیا، جس میں یوکرین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے اعلیٰ سفارت کار کو عہدے سے ہٹا دے۔
یہ احتجاج ایسے میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کے نئے صدر، پیٹرو پوروشنکو نے اتوار کے روز قومی یوم ماتم منانے کا اعلان کیا، جس سے قبل مشرقی یوکرین کے کشیدہ علاقے میں روس نواز علیحدگی پسندوں نے ایک مال بردار فوجی طیارہ مار گرایا۔
مسٹر پوروشنکو نے ذمہ داروں کو سزا دینے کا عہد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ مخالفین کو مناسب جواب دیا جائے گا۔
یوکرینی اعلیٰ استغاثہ کے دفتر نے کہا ہے کہ باغیوں کی طرف سےیوکرین کی فضائی افواج کا طیارہ تباہ کیے جانے کے نتیجے میں 40 فوجی اہل کار اور عملے کے نو ارکان ہلاک ہوئے۔
وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ علیحدگی پسندوں نے ’الوشین-76‘ساخت کے طیارے کو اُس وقت بڑے دہانے کی مشین گن کا نشانہ بنایا جب وہ لہانسک کے ہوائی اڈے پر اترنے ہی والا تھا۔
استغاثہ کے دفتر نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے قوانین کی فوجداری دفعات کے تحت چھان بین جاری ہے۔
ہفتے کے روز، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے مطالبہ کیا کہ یوکرین کی سرحد کے اندر روسی ہتھیار اور ٹینکوں کی ترسیل کو روکنے سے متعلق روسی عزم کا اعادہ کیا جائے۔
اس سے قبل، نیٹو نے تصاویر جاری کیں جن کے بارے میں یوکرین کی سرحد کے قریب روسی ٹینکوں کی حالیہ نقل و حرکت کو دکھایا گیا ہے؛ جس سے ایک ہی روز قبل امریکی محکمہٴخارجہ نے کہا تھا کہ روس نے یوکرین میں علیحدگی پسندوں کو ٹینک اور دیگر بھاری اسلحہ روانہ کیا ہے۔
برہم مظاہرین نے ہفتے کی رات روسی پرچم پھاڑ دیا، سفارت خانے پر پتھر اور انڈے پھینکے اور پُر تعیش موٹر گاڑیاں الٹا دیں۔
یوکرین کے قائم مقام وزیر خارجہ، ایندری ڈشیتسیا نے اُنھیں روکنے کی کوشش کی، لیکن مسٹر پیوٹن کے بارے میں غلط الفاظ سن کر ہجوم مشتعل ہو گیا۔
ڈشیتسیا کے بقول،’کیا میں نے یہ کہا کہ میں آپ کےاحتجاج پر خفا ہوں؟ میں چاہتا ہوں کہ آپ احتجاج کریں۔ میں آپ کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہوں کہ روس یوکرین سے باہر نکل جائے۔ ہاں، یہ درست ہے کہ پیوٹن ایک کوڑھ مغز شخص ہے‘۔
اُن کے اِس بیان پر روس نے اتوار کے روز برہمی کا اظہار کیا، جس میں یوکرین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے اعلیٰ سفارت کار کو عہدے سے ہٹا دے۔
یہ احتجاج ایسے میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کے نئے صدر، پیٹرو پوروشنکو نے اتوار کے روز قومی یوم ماتم منانے کا اعلان کیا، جس سے قبل مشرقی یوکرین کے کشیدہ علاقے میں روس نواز علیحدگی پسندوں نے ایک مال بردار فوجی طیارہ مار گرایا۔
مسٹر پوروشنکو نے ذمہ داروں کو سزا دینے کا عہد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ مخالفین کو مناسب جواب دیا جائے گا۔
یوکرینی اعلیٰ استغاثہ کے دفتر نے کہا ہے کہ باغیوں کی طرف سےیوکرین کی فضائی افواج کا طیارہ تباہ کیے جانے کے نتیجے میں 40 فوجی اہل کار اور عملے کے نو ارکان ہلاک ہوئے۔
وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ علیحدگی پسندوں نے ’الوشین-76‘ساخت کے طیارے کو اُس وقت بڑے دہانے کی مشین گن کا نشانہ بنایا جب وہ لہانسک کے ہوائی اڈے پر اترنے ہی والا تھا۔
استغاثہ کے دفتر نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے قوانین کی فوجداری دفعات کے تحت چھان بین جاری ہے۔
ہفتے کے روز، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے مطالبہ کیا کہ یوکرین کی سرحد کے اندر روسی ہتھیار اور ٹینکوں کی ترسیل کو روکنے سے متعلق روسی عزم کا اعادہ کیا جائے۔
اس سے قبل، نیٹو نے تصاویر جاری کیں جن کے بارے میں یوکرین کی سرحد کے قریب روسی ٹینکوں کی حالیہ نقل و حرکت کو دکھایا گیا ہے؛ جس سے ایک ہی روز قبل امریکی محکمہٴخارجہ نے کہا تھا کہ روس نے یوکرین میں علیحدگی پسندوں کو ٹینک اور دیگر بھاری اسلحہ روانہ کیا ہے۔