کیف میں ایک آٹو گیراج نےعملی طور پر ایسا کر دکھایا ہے جو یوکرین کی فوج کے لیے جنگ کے لیے تیار گاڑیوں کی فراہمی کے مقصد سے ٹوٹی پھوٹی گاڑیوں کو دوسری زندگی دے رہا ہےتاکہ روس کے ساتھ جنگ کے شروع ہونے کے بعد سپلائی میں کمی ختم کرنے میں ہاتھ بٹایا جا سکے۔
یہ گیراج حادثات کی شکار گاڑیوں کی مرمت میں مہارت رکھتا ہے، لیکن فروری میں روس کے حملے کے بعد اس میں تبدیلی آئی۔ اب اس کے مکینک ایسے پک اپ ٹرکوں اور بسوں پر کام کرتے ہوئے دن گزارتے ہیں جن کے متعلق فوج ہتھیاروں اور ڈرونز کی نقل و حمل جیسےکاموں کے لیے درخواست کرتی ہے۔
اس ورکشاپ میں کام کرنے والے ایک ماہر انتون سینینکو نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم ایک امیر ملک نہیں ہیں، اور ریاست اپنے تمام فوجیوں کو بکتر بند ’فور وہیل‘ گاڑیاں فراہم نہیں کر سکتی، اس لیے پک اپ پر اکتفا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کاکام لڑائی کے مرکز مشرقی یوکرین میں لڑنے والےفوجیوں کے لیے زندگی اور موت کے درمیان فرق پیدا کر سکتا ہے۔
یہ منصوبہ شروع کیسے ہوا؟
انتون سینینکو نےبتایا، کہ اکثر اوقات، امن کے زمانے میں کاریں خراب ہوجاتی ہیں۔ لیکن جنگ کے وقت میں، اس طرح کی خرابی ایک المیے کا باعث بن سکتی ہے۔اگر گاڑی اسٹارٹ نہیں ہوگی،تو فوجی، دشمن کے ٹینک کا ہدف بن سکتے ہیں۔
یہ گاڑیاں چندہ جمع کر کےعطیہ کی جاتی ہیں یا خریدی جاتی ہیں، جنہیں رضاکار اکثر پڑوسی ممالک بشمول پولینڈ، لٹویا اور ایسٹونیا سے درآمد کرتے ہیں۔
یک حالیہ دوپہر کو، جمپ سوٹ پہنے گیراج کےمکینکس ایک نسان پک اپ اور ایک ٹویوٹا وین کی مرمت کر رہے تھے جن کے انجن پر کام کی ضرورت تھی۔ سینینکو نے کہا کہ ہم صرف تیل اور فلٹرز کو تبدیل نہیں کرتے، ہم پوری مشین کو ان سخت حالات کے لیے تیار کرتے ہیں جس میں یہ اگلے محاذ پر کام کرے گی۔
س کا مطلب زیادہ تر سسپنشنز اور بریکنگ سسٹمز کو تبدیل کرنا ہوتا ہے اور اس میں مخصوص جنگی ترمیمات بھی شامل ہوسکتی ہیں جیسے اسٹار لنک انٹرنیٹ ڈش کے لیے برج یا ماؤنٹ شامل کرنا۔
جیسے جیسے لڑائی بڑھ رہی ہے، فوج کی طلب بھی بدل گئی ہے۔مشرقی علاقے میں جہاں اب لڑائی پر توجہ مرکوز ہے، ترجیحاً ہیوی ڈیوٹی ٹائروں کے ساتھ فور وہیل ڈرائیوز کی ضرورت ہوتی ہے۔
لڑائی میں بھیجی جانے والی گاڑیاں
سینینکو نے کہا کہ اب تک تقریباً 50 گاڑیاں مشرقی محاذ پر بھیجی جا چکی ہیں، پک اپ، جیپیں اور چند بسییں وغیرہ۔
یہ مکینک اپنے کام کو جنگ میں ایک اہم شراکت کے طور پر دیکھتے ہیں۔اس منصوبے کو مربوط کرنے کے لیے سینینکو کے ساتھ کام کرنے والے ولاد سموئلینکو نے کہا کہ فوجیوں کا ردعمل مثبت رہا ہے۔
سینینکو نے کہا کہ ہمیں بہت خوشی ہوتی ہے جب جنگجو خود ہمیں لکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ گاڑی بغیر کسی خرابی کے 15 ہزار کلومیٹر کا سفر کر چکی ہے۔"
یہ اسٹوری ایجنسی فرانس پریس کی اطلاعات پر مبنی ہے۔