یوکرین کی سرکاری فوجوں اور علیحدگی پسند فورسز کے درمیان ملک کے مشرق میں ڈونٹسک کے ہوائی اڈے پر قبضے کے لیے جمعہ کو ہونے والی شدید لڑائی میں مزید کئی افراد ہلاک ہو گئے۔
یوکرین کی فوج کے ترجمان اینڈری لیسنکو کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں چھ فوجی ہلاک جبکہ 18 زخمی ہو ئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشرقی یوکرین کے لوہانسک کے علاقے میں باغیوں کی طرف سے ایک فوجی چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک عام شہری بھی مارا گیا۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ڈونٹسک کے شہر میں ایک گودام میں گولہ باری کے باعث لگنے والی آگ سے چار شہری ہلاک جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔
یوکرین کے صدراتی ترجمان یوری بیکوف نے اپنے فیس بک پیج پر ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ روس نواز علیحدگی پسندوں نے جمعہ کی صبح ڈونٹسک کے ہوائی اڈے پر ایک شدید حملہ کیا اور ان کے بقول یہ لڑائی ستمبر سے اب تک کی شدید ترین لڑائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعہ کی دوپہر کو ائرپورٹ پر ہونے والی لڑائی میں ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 11 دوسرے زخمی ہوئے۔
باغیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ڈونٹسک کے ہوائی اڈے پر مکمل قبضہ حاصل کرنے کے قریب ہیں تاہم لیسنکو نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ ائیر پورٹ پر اب بھی سرکای فوجوں کا قبضہ ہےجو گزشہ کئی مہینوں سے جاری جنگ کی وجہ سے تقریباً تباہ ہو چکا ہے۔
حالیہ دنوں میں مشرقی یوکرین میں ہونے والی لڑائی میں زیادہ شدت دیکھی جارہی ہے۔ منگل کو ڈونٹسک شہر میں ایک بس میں سفر کرنے والے 13 افراد ایک راکٹ حملے میں ہلاک ہو گئے۔ متحارب فریقوں نے ایک دوسرے پر اس حملے کا الزام عائد کیا تھا۔
جمعرات کو یورپی پارلیمان کی طرف سے منطور کردہ ایک قرار داد میں اس کے بقول روس کی " جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسی" اور مشرقی یوکرین میں روس کے حمایت یافتہ باغیوں کی "دہشت گردی اور مجرمانہ کارروائیوں" کی مذمت کی گئی۔