رسائی کے لنکس

پاکستان: قبائلی علاقوں میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 24 ہو گئی


یونسیف کی ایک ترجمان شاداب یونس نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے گریزاں ہیں۔

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونسیف) کی ایک ترجمان شاداب یونس نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے گریزاں ہیں۔

شاداب یونس نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ’’شمالی وزیرستان میں بھی لوگ خود چاہتے ہیں کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں، لیکن سلامتی کی صورت حال کے تناظر میں پولیو ٹیمیں گھر گھر نہیں جا سکتیں۔‘‘

انسانی جسم کو مفلوچ کرنے والے پولیو وائرس کے خلاف پاکستان بھر میں مہم جاری ہے تاہم رواں سال بھی ملک کے شمال مغربی قبائلی علاقوں اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں اس وائرس سے کئی بچے متاثر ہوئے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے رواں سال اب تک پاکستان میں 29 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں سے بیشتر (24) کا تعلق شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی کے قبائلی علاقوں سے ہے۔

واضح رہے کہ ملک کے شمال مغربی شورش زدہ علاقوں میں انسداد پولیو مہم میں شامل ٹیمیں حالیہ مہینوں میں تواتر سے مہلک حملوں کا نشانہ بنتی آئی ہیں، تاہم حکام نے اب ان ٹیمیوں کے ہمراہ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو تعینات کر رکھا ہے۔
XS
SM
MD
LG