رسائی کے لنکس

ڈرون حملے: عالمی ادارہ تفتیش کرے گا


ڈرون طیارہ
ڈرون طیارہ

بغیر پائلٹ کے طیاروں سے زیادہ تر حملے امریکہ نے کیے ہیں، حالانکہ اسرائیل نے بھی اس کا استعمال کیا ہے جب کہ دیگر ملکوں کی بھی اس ٹیکنالوجی تک رسائی ہے۔

اقوام متحدہ نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں بغیر پائلٹ کے ڈرون حملوں اور ہدف بنا کر نشانہ بنانے کے معاملات پر تفتیش کے احکامات دیے ہیں۔

اِس انکوائری کا جمعرات کو لندن میں اعلان ہوا، جِس میں پاکستان، یمن، صومالیہ، افغانستان اور فلسطینی علاقوں میں 25 ڈرون حملوں کی تفتیش کی جائے گی۔

یہ چھان بین اِن حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے پر مرکوز رہے گی۔

یہ تفتیش برطانوی قانون دان بن امرسن کریں گے جو کہ انسداد دہشت گردی اور انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہیں۔

امرسن کا کہنا تھا کہ ’’ڈرون ٹیکنالوجی باقی رہے گی ۔ لیکن، اِس کے استعمال کے سلسلے میں رہنمائی کے لیے ضروری قانونی اور آپریشنل ضوابط ضروری ہیں۔ ‘‘

بغیر پائلٹ کے طیاروں سے زیادہ تر حملے امریکہ نے کیے ہیں، حالانکہ اسرائیل نے بھی اس کا استعمال کیا ہے جب کہ دیگر ملکوں کی بھی اس ٹیکنالوجی تک رسائی ہے۔

پاکستان اُن تین ملکوں میں سے ایک ہے جنھوں نے تفتیش کی درخواست کی ہے۔

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحدی اہداف پر امریکی ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس کے باعث ہونے والی ہلاکتیں علاقے میں شدت پسندی کو بھڑکا رہی ہیں۔
XS
SM
MD
LG