اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت یعنی ’’ایف اے او‘‘ کا روم میں ایک خصوصی اجلاس ہوا جس میں خوراک کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر غور ہوا اور قیمتوں کے اس استحکام کو غذائی تحفظ کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دیا گیا۔
75 ملکوں سے آئے ہوئے مندوبین کے اجلاس کا محور روس میں موسم گرما کی خشک سالی تھی جس کی وجہ سے گندم کی برآمد پر پابندی عائد کی گئی اور اناج کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہو گیا۔
ایف اے او کے ڈائریکٹر جنرل JACQUES DIOUF نے کہا کہ اس سال اناج کی پیداوار ریکارڈحد تک زیادہ ہونے کی عالمی پیش گوئی کی گئی ہے ۔
استحکام اور غذائی تحفظ کے خطرات کی وجہ سرمایہ کاروں کی جانب سے کی جانے والی قیاس آرائیاں اور خوراک کی عالمی سپلائی کے سلسلے میں معلومات کا فقدان بھی ہے۔
ایف اے او کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اب تک گندم کی قیمتوں میں ساٹھ سے ستر فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مکئی کی قیمت میں چالیس فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ تاہم حکام کا اصرار ہے کہ عالمی سطح پر اس وقت خوراک کا کوئی بحران نہیں ہے۔
خوراک کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے غلے کے ذخائر کا انتطام چلانے کے سلسلے میں زرعی ماہرین کے درمیان اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ توقع ہے کہ یہ معاملہ اگلے ماہ عالمی ادارے کے اجلاس کے ایجنڈے پر ہوگا۔