اقوامِ متحدہ کی جنگی جرائم سے متعلق خصوصی عدالت نے سرب فوج کے سابق سربراہ کو 27 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ اُنھیں یہ سزا سابق یوگو سلاویہ کی تقسیم کے بعد بوسنیا اور کروشیا کے درمیان ہونے والی جنگ سے متعلق الزامات پر سنائی گئی ہے۔
دی ہیگ میں واقع عدالت نے سرب افواج کے سابق جنرل مومسیلو پیریسِک کو 27 برس قید کی سزا بوسنیا اور کروشیا میں لڑنے والے سرب باغیوں کی حمایت کرنے اور 1992ء سے 1995ء کے دوران سرائیوو کے محاصرے کے وقت روا رکھے گئے انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت سنائی۔
ملزم پر 1995ء میں مشرقی بوسنیا کے مقام سربرنیکا میں 8,000 سے زائد مسلمان مردوں اور لڑکوں کے قتلِ عام میں ملوث ہونے کے الزامات بھی ثابت ہوئے۔
تاہم ٹربیونل کے ججوں نے سابق سرب جنرل کو ان الزامات سے بری قرار دے دیا جن میں انھیں بوسنین سرب افواج کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کا ذمہ دار ٹہرایا گیا تھا۔