شمالی کوریا کی طرف سے تازہ ایٹمی تجربے پر اس کے خلاف نئی پابندیوں پر بات چیت کے لیے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہورہا ہے۔
یہ بند کمرہ اجلاس ایک ایسے وقت ہورہا ہے جب سفارتکاروں کے مطابق پیانگ یانگ کے گزشتہ ماہ تیسرے اور طاقتور ترین ایٹمی تجربے کی پاداش میں امریکہ اور چین اس کے خلاف عارضی پابندیوں کے ایک معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔
پیر کو دیرگئے سفارتکاروں نے صحافیوں سے گفتگو میں امید ظاہر کی کہ سلامتی کونسل اس بارے میں قرار داد پر رواں ہفتے کے اواخر تک رائے شماری کرسکے گی۔ اس قرارداد کے مسودے کی تفصیلات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکیں۔
سلامتی کونسل پہلے ہی 12 فروری کو کیے گئے اس ایٹمی تجربے کو اقوام متحدہ کی طرف سے شمالی کوریا پر جوہری اور میزائل پروگرام کی پابندیوں کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مذمت کرچکی ہے۔
شمالی کوریا کا دیرینہ اتحادی چین بھی اس ایٹمی تجربے پر 15 رکنی سلامتی کونسل کے ساتھ مذمتی بیانات میں شریک تھا۔ لیکن بیجنگ کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ کے خلاف ردعمل ’’اعتدال پسند‘‘ ہونا چاہیے اور کوریائی جزیرہ نما خطے میں کشیدگی نہیں بڑھنی چاہیے۔
یہ بند کمرہ اجلاس ایک ایسے وقت ہورہا ہے جب سفارتکاروں کے مطابق پیانگ یانگ کے گزشتہ ماہ تیسرے اور طاقتور ترین ایٹمی تجربے کی پاداش میں امریکہ اور چین اس کے خلاف عارضی پابندیوں کے ایک معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔
پیر کو دیرگئے سفارتکاروں نے صحافیوں سے گفتگو میں امید ظاہر کی کہ سلامتی کونسل اس بارے میں قرار داد پر رواں ہفتے کے اواخر تک رائے شماری کرسکے گی۔ اس قرارداد کے مسودے کی تفصیلات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکیں۔
سلامتی کونسل پہلے ہی 12 فروری کو کیے گئے اس ایٹمی تجربے کو اقوام متحدہ کی طرف سے شمالی کوریا پر جوہری اور میزائل پروگرام کی پابندیوں کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مذمت کرچکی ہے۔
شمالی کوریا کا دیرینہ اتحادی چین بھی اس ایٹمی تجربے پر 15 رکنی سلامتی کونسل کے ساتھ مذمتی بیانات میں شریک تھا۔ لیکن بیجنگ کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ کے خلاف ردعمل ’’اعتدال پسند‘‘ ہونا چاہیے اور کوریائی جزیرہ نما خطے میں کشیدگی نہیں بڑھنی چاہیے۔