واشنگٹن —
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےایک قرارداد منظور کی ہے جِس میں شمالی کوریا کے خلاف تعزیرات کو وسعت دینے کا کہا گیا ہے، تاکہ اِس کمیونسٹ حکومت کی طرف سے دسمبر میں غیر قانونی طور پر میزائل داغنے پرجرمانہ عائد کیا جاسکے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ راکٹ روانہ کرنےکے پروگرام کی آڑ میں شمالی کوریا خفیہ طور پر جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنا چاہتا تھا۔
منگل کے روز ہونے والے استصواب میں 15رکنی سلامتی کونسل نے 20نکاتی قرارداد منظور کی، اور اس طرح خصوصی طور پر امریکہ اور چین کے مابین ایک ماہ سے جاری نااتفاقی کا خاتمہ عمل میں آیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کونسل کو افسوس ہے کہ شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی پچھلی قراردادوں کی خلاف ورزی کی جس کی رو سے شمالی کوریا پر مزید بیلسٹک میزائل داغنے اور جوہری تجربات کرنے پر پابندی عائد ہے۔
اِس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے میزائل داغنے یا جوہری تجربہ کرنے کی صورت میں سلامتی کونسل اس بات کے عزم کا اظہار کرتی ہےکہ اس کے خلاف قابل قدر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل، بان کی مون نےشمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ تمام متعلقہ قراردادوں کی پاسداری کرے۔
منگل کے روز ایک بیان میں اُنھوں نے پیانگ یانگ پر زور دیا کہ ایسے اقدامات سے احتراز کرے جن کے باعث جزیرہ نما خطے میں تناؤ بڑھنے کا خدشہ لاحق ہو، جس میں مزید بیلسٹک میزائل داغنے کی ٹیکنالوجی کے استعمال یا جوہری ہتھیار کا تجربہ کرنا شامل ہیں۔
قرار داد کے بارے میں، اقوام متحدہ میں تعینات امریکی مندوب، سوزن رائیس نے کہا کہ شمالی کوریا کے بہیمانہ عمل کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ ایک ’واضح، متحد اور موزوں ترین‘ جواب کا درجہ رکھتی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے نیوکلیئر اور میزائل پروگراموں کے باعث خدشات کے پیش نظر قرارداد کی تمام شقوں پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ راکٹ روانہ کرنےکے پروگرام کی آڑ میں شمالی کوریا خفیہ طور پر جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنا چاہتا تھا۔
منگل کے روز ہونے والے استصواب میں 15رکنی سلامتی کونسل نے 20نکاتی قرارداد منظور کی، اور اس طرح خصوصی طور پر امریکہ اور چین کے مابین ایک ماہ سے جاری نااتفاقی کا خاتمہ عمل میں آیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کونسل کو افسوس ہے کہ شمالی کوریا نے اقوام متحدہ کی پچھلی قراردادوں کی خلاف ورزی کی جس کی رو سے شمالی کوریا پر مزید بیلسٹک میزائل داغنے اور جوہری تجربات کرنے پر پابندی عائد ہے۔
اِس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے میزائل داغنے یا جوہری تجربہ کرنے کی صورت میں سلامتی کونسل اس بات کے عزم کا اظہار کرتی ہےکہ اس کے خلاف قابل قدر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل، بان کی مون نےشمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ وہ تمام متعلقہ قراردادوں کی پاسداری کرے۔
منگل کے روز ایک بیان میں اُنھوں نے پیانگ یانگ پر زور دیا کہ ایسے اقدامات سے احتراز کرے جن کے باعث جزیرہ نما خطے میں تناؤ بڑھنے کا خدشہ لاحق ہو، جس میں مزید بیلسٹک میزائل داغنے کی ٹیکنالوجی کے استعمال یا جوہری ہتھیار کا تجربہ کرنا شامل ہیں۔
قرار داد کے بارے میں، اقوام متحدہ میں تعینات امریکی مندوب، سوزن رائیس نے کہا کہ شمالی کوریا کے بہیمانہ عمل کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ ایک ’واضح، متحد اور موزوں ترین‘ جواب کا درجہ رکھتی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے نیوکلیئر اور میزائل پروگراموں کے باعث خدشات کے پیش نظر قرارداد کی تمام شقوں پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔