اقوام متحدہ کی جانب سے امداد کی فراہمی کے سربراہ نے پیر کے روز متنبہ کیا کہ شام میں ہمارے عہد کا سب سےشدید انسانی بحران درپیش ہے اور محصور علاقوں میں لاکھوں لوگوں کی زندگی بچانے کے لیے غذا، پانی اور طبی رسد پہنچانا اشد ضروری ہے، ایسے میں جب ’’وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے‘‘۔
صورت حال پر ماہانہ بریفنگ کے دورن اسٹیفن او برائن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’’پانچ برس سے جاری شامی تنازع کے میں اس وقت حلب میں خونزیری اور قتل عام کی شکل میں انسانی تباہ کاری ایک غیر معمولی سطح پر پہنچ چکی ہے‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’ایک بار پھر میں شدت کے ساتھ میں اس ضرورت کی نشاندہی کر رہا ہوں کہ لڑائی میں 48 گھنٹے کا وقفہ کیا جائے، جسے تمام فریق منظور کریں اور اس پر فوری عمل درآمد شروع کیا جائے، تاکہ حلب کے تمام حصوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی حاصل ہو سکے‘‘۔
گذشتہ ماہ سے اقوام متحدہ کئی بار حلب میں 48 گھنٹے کے جنگ بندی کے لیے کہتا رہا ہے تاکہ محصور علاقے میں امداد بھیجی جاسکے اور بیماروں اور زخمیوں کو باہر نکالا جاسکے۔