شام کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مبینہ کیمیائی ہھتیاروں کے استعمال کی تحقیقات کرنے والے اقوام متحدہ کے ماہرین سکیورٹی خدشات کی وجہ سے منگل کو ان علاقوں کا دورہ نہیں کریں گے۔
وزیرخارجہ ولید المعلم نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ عالمی تنظیم کے مشن کا متاثرہ علاقوں کا دورہ بدھ تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
معائنہ کاروں کی ٹیم نے پیر کو اپنے کام کا آغاز کیا تھا اور حملے کا نشانہ بننے والے افراد کے خون کے نمونے اور دیگر شواہد اکٹھے کیے گئے۔
شام میں باغیوں اور سرگرم کارکنوں کا الزام ہے صدر بشار الاسد کی حکومت نے یہ کیمیائی ہتھیار استعمال کیے لیکن شامی حکومت ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ایک مقامی ترجمان فرحان حق نے بتایا کہ معائنہ کار ڈاکٹروں اور متاثرہ افراد سے ہونے والی ملاقات کے دوران ملنے والی معلومات سے مطمئین ہیں۔
پیر کو معائنہ کاروں کے قافلے میں شامل ایک گاڑی پر نامعلوم ’’ماہر نشانہ‘‘ بازوں کی فائرنگ اقوام متحدہ کی ٹیم کے کام میں تاخیر کا سبب بنی۔
دریں اثناء روس اور ایران نے متنبہ کیا ہے کہ شام کے خلاف بیرونی فوجی کارروائی کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی طرف سے یہ بیانات منگل کو دیے گئے۔
شام کے وزیر خارجہ نے بھی کسی بیرونی جارحیت کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممکنہ امریکی فضائی کارروائی سے ان کے بقول اسرائیل اور القاعدہ کو فائد ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کسی بھی فوجی حملے کے خلاف اپنا دفاع کرے گا۔
اس سے قبل پیر کو امریکہ، برطانیہ، فرانس اور ترکی نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر شام کے خلاف ممکنہ کارروائی پر غور کیا تھا۔
روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر کوئی بھی کارروائی نہیں ہونی چاہیئے، اُنھوں نے زور دیا کہ امریکہ اور پوری بین الاقوامی برادری اقوام متحدہ کے وضع کردہ دائرہ کار میں رہتے ہوئے کوئی بھی اقدام کرے۔
امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کہہ چکے ہیں شام کے خلاف کوئی کارروائی قانون اور بین الاقوامی برادری کے مشورے سے کی جائے گی۔
وزیرخارجہ ولید المعلم نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ عالمی تنظیم کے مشن کا متاثرہ علاقوں کا دورہ بدھ تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
معائنہ کاروں کی ٹیم نے پیر کو اپنے کام کا آغاز کیا تھا اور حملے کا نشانہ بننے والے افراد کے خون کے نمونے اور دیگر شواہد اکٹھے کیے گئے۔
شام میں باغیوں اور سرگرم کارکنوں کا الزام ہے صدر بشار الاسد کی حکومت نے یہ کیمیائی ہتھیار استعمال کیے لیکن شامی حکومت ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ایک مقامی ترجمان فرحان حق نے بتایا کہ معائنہ کار ڈاکٹروں اور متاثرہ افراد سے ہونے والی ملاقات کے دوران ملنے والی معلومات سے مطمئین ہیں۔
پیر کو معائنہ کاروں کے قافلے میں شامل ایک گاڑی پر نامعلوم ’’ماہر نشانہ‘‘ بازوں کی فائرنگ اقوام متحدہ کی ٹیم کے کام میں تاخیر کا سبب بنی۔
دریں اثناء روس اور ایران نے متنبہ کیا ہے کہ شام کے خلاف بیرونی فوجی کارروائی کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی طرف سے یہ بیانات منگل کو دیے گئے۔
شام کے وزیر خارجہ نے بھی کسی بیرونی جارحیت کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممکنہ امریکی فضائی کارروائی سے ان کے بقول اسرائیل اور القاعدہ کو فائد ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کسی بھی فوجی حملے کے خلاف اپنا دفاع کرے گا۔
اس سے قبل پیر کو امریکہ، برطانیہ، فرانس اور ترکی نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر شام کے خلاف ممکنہ کارروائی پر غور کیا تھا۔
روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر کوئی بھی کارروائی نہیں ہونی چاہیئے، اُنھوں نے زور دیا کہ امریکہ اور پوری بین الاقوامی برادری اقوام متحدہ کے وضع کردہ دائرہ کار میں رہتے ہوئے کوئی بھی اقدام کرے۔
امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کہہ چکے ہیں شام کے خلاف کوئی کارروائی قانون اور بین الاقوامی برادری کے مشورے سے کی جائے گی۔