صدر ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے آج منگل کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائنز میں ملاقات کی اور کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے پر جلد دستخط کر دیے جائیں گے۔
صدر ٹرمپ کی یہ ملاقات ہیوسٹن میں دونوں رہنماؤں کی خصوصی ریلی میں شرکت کے بعد پہلی ملاقات ہے۔
ملاقات سے پہلے بھارتی وزیر اعظم کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ جب وزیر اعظم مودی اور وزیر اعظم عمران ایک دوسرے کو بہتر طور پر جاننے لگیں گے تو اُن میں بھی دوستی ہو جائے گی۔
اس موقع پر نریندر مودی نے ہیوسٹن ریلی میں شرکت کی ایک تصویر یادگار کے طور پر صدر ٹرمپ کو پیش کی۔
ملاقات کے بعد نریندر مودی کے کہا کہ وہ بھارتی کمپنی پیٹرونیٹ کی امریکہ کی توانائی کی کمپنی ٹیلورین سے این ایل جی معاہدہ طے ہونے پر بہت خوش ہیں۔
اس معاہدے کے تحت امریکی کمپنی بھارت میں ڈھائی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
امریکہ کے ساتھ مجوزہ تجارتی سمجھوتے کے ذریعے امریکہ بھارت کو اپنی منڈیوں میں ترجیحی بنیادوں پر رسائی فراہم کرے گا۔ اس سلسلے میں ترجیحات کے عمومی نظام جی ایس پی کے تحت دنیا کے 120 ممالک کو اپنی منڈیوں میں ترجیحی بنیادوں پر رسائی دے رکھی تھی۔ تاہم امریکہ نے یہ رسائی اس سال جون میں ختم کر دی تھی۔
امریکہ بھارت پر زور دیتا آیا ہے کہ وہ امریکی ساخت کی ہارلے ڈیوڈسن موٹرسائیکلز پر عائد درآمدی محصولات ختم کرے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے محصولات میں صرف 50 فیصد کمی ناقابل قبول ہے۔