پاکستان میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی کے لیے امریکہ نے تین کروڑ ڈالر کی اعانت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی سفارت خانے سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کی جانب سے فراہم کردہ رقم اسکولوں کی تعمیر نو، روزگار کے لیے تربیت، کاشتکاری کے طریقوں میں بہتری اور طلبہ کے لیے خوراک کے وظائف کی فراہمی کے لیے استعمال ہو گی۔
بیان میں بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کے تین اداروں کے ذریعے اس منصوبے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔
یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورکی نے اس مناسبت سے پشاور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں کے لوگ بڑے جفاکش ہیں اور امریکہ اُن کا پھلتا پھولتا پرامن مستقبل دیکھنے کا خواہشمند ہے ۔تقریب میں حکومت ِ پاکستان اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی اس اعانت کا مقصد بے گھر ہونے والے متاثرہ افراد کی باعزت واپسی ہے۔وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں سے لگ بھگ بیس لاکھ افراد نے 2008ء سے اب تک شورش اور بد امن یسے متاثر ہو کر نقل مکانی کی ہے۔
سفارت خانے کے بیان کے مطابق امریکہ نے 2009ء میں سے اب تک پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی اعانت فراہم کی ہے ، جو کہ اب تک کسی ملک کی طرف سے سب سے بڑی اعانت ہے۔