رسائی کے لنکس

جنرل براؤن امریکی ایئرفورس کے پہلے سیاہ فام سربراہ بن گئے


جنرل چارلس براؤن امریکی ایئر فورس کے سربراہ کے طور پر اوول آفس میں اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔ 4 اگست 2020
جنرل چارلس براؤن امریکی ایئر فورس کے سربراہ کے طور پر اوول آفس میں اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔ 4 اگست 2020

امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک سیاہ فام امریکی فوجی جنرل چارلس سی کیو براؤن نے فضائیہ کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھال لیا ہے ۔

واشنگٹن کے قریب واقع جوائنٹ بیس اینڈریوز پر جمعرات کو اپنی نئی زمہ داریاں سنبھالتے ہوئے انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن امریکی قوم کے لیے ایک تاریخ ساز دن ہے اور وہ اس موقع کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہیں۔

امریکی فضائیہ کے نئے سربراہ نے دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکی فضائیہ میں خدمات انجام دینے والے سیاہ فام عملے کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے انہیں اور کئی دوسرے فوجی اہل کاروں میں آگے بڑھنے کا حوصلہ پیدا کیا۔

براؤن، جنرل ڈیوڈ گولڈ فین کی جگہ چیف آف دی ایئر سٹاف بنے ہیں جو 37 سال تک خدمات سرانجام دینے کے بعد اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے ہیں۔

اس موقع پر ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گولڈفین نے کہا کہ انہیں بے حد خوشی ہے کہ براؤن جیسے جنگی ماہر، رہنما اور ذاتی دوست پینٹاگان میں چیف کے عہدہ پر فائز ہوئے ہیں۔

ایئرفورس کی سیکرٹری باربرا بیرٹ کا کہنا تھا کہ اس وقت ایئر فورس کی کمان سنبھالنے کے لیے جنرل براؤن سے زیادہ بہتر کوئی اور افسر موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مشرق وسطی، یورپ اور بحرالکاہل میں اعلی قائدانہ عسکری صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کر چکے ہیں۔

جنرل براؤن اپنے کیریئر میں امریکہ کی پیسیفک ایئر فورسز کی کمان کر چکے ہیں۔ یہ ایئرفورس دنیا کے نصف حصے پر محیط خطے میں ایئر فورس کی ذمہ داریاں پوری کرتی ہے۔

اس کے علاوہ جنرل براؤن مشرق وسطی میں خدمات انجام دینے والی امریکی سینٹرل کمان کے ڈپٹی کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ اس سے قبل وہ امریکی سینٹرل کمانڈ کی بھی سربراہی کر چکے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ہفتے کے شروع میں وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں جنرل براؤن کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی تھی۔

امریکی سینیٹ نے جون میں صفر کے مقابلے میں 98 ووٹوں سے جنرل براؤن کی ایئر فورس کے سربراہ کے طور پر تقرری کی منظوری دی تھی۔

تاریخی اعتبار سے جنرل براؤن کی امریکی ایئر فورس کے سربراہ کے طور پر تقرری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی سیاسی حلقوں میں نسلی مسائل پر بحث جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG