رسائی کے لنکس

جاپان میں ایک امریکی فوجی طیارہ  گر کر تباہ،   کم از کم ایک ہلاکت کی تصدیق


اوکی ناوا جاپان میں تعینات ایک امریکی آسپری طیارہ ، فائل فوٹو
اوکی ناوا جاپان میں تعینات ایک امریکی آسپری طیارہ ، فائل فوٹو

جاپانی کوسٹ گارڈ نے کہا ہے کہ امریکی فضائیہ کا ایک آسپری طیارہ جاپان کے جنوبی ساحل کے قریب ایک تربیتی مشن کے دوران گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں عملے کے آٹھ ارکان میں سے کم از کم ایک کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی ہے۔

امریکی ائیر فورس کی خصوصی آپریشنز کمانڈ نے کہا ہے کہ سی وی ۔228 آسپری کا تعلق یاکوٹا ائیر بیس سے تھا اور اسے 353ویں اسپیشل آپریشنز ونگ میں تعینات کیا گیا تھا۔

کوسٹ گارڈ کے ترجمان کازو اوگاوا نے کہا ہے کہ حادثے کی وجہ اور طیارے پر سوار دوسرے سات افراد کے بارے میں فوری طور پر کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے ۔

آسپری ، ایک ہائبرڈ طیارہ ہے جو ایک ہیلی کاپٹر کی طرح اڑان بھرتا اور اترتا ہے لیکن پرواز کے دوران وہ اپنے پروں کو آگے کی طرف گھما سکتا ہے اور وہ کسی طیارے کی طرح کہیں زیادہ تیز اڑتا ہے ۔

امریکی فوجی طیارہ سی وی 22 آسپری فائل فوٹو ،
امریکی فوجی طیارہ سی وی 22 آسپری فائل فوٹو ،

آسپری کے ماضی میں کئی حادثے ہو چکے ہیں جن میں جاپان کا حادثہ شامل ہے۔

اوکی ناوا میں ،جہاں جاپان میں تعینات 50 ہزار امریکی فوجیوں میں سے تقریباً نصف مقیم ہیں، گورنر ڈینی تماکی نے نامہ نگاروں کو بدھ کے روز بتایا کہ وہ امریکی فوج سے کہیں گے کہ وہ جاپان میں آسپری کی تمام پروازوں کو معطل کر دے ۔

کوسٹ گارڈ کے ترجمان کازو اوگاوا نے بتایا کہ اسے بدھ کی سہ پہر کو یاکوشیما کے قریب حادثے کے مقام کے نزدیک ایک ماہی گیری کشتی سے ایک ایمرجنسی کال موصول ہوئی تھی جو جنوبی جزیرے کوگوشیما کے جنوب میں واقع ایک جزیرہ ہے ۔

اوگا وا نے بتایا کہ کوسٹ گارڈ طیارے اور گشت کرنے والی کشتیوں کو سرمئی رنگ کا ملبہ بھی ملا جس کے بارے میں خیال کیا گیا ہے کہ وہ طیارے کا ملبہ تھا ۔ اس کے علاوہ انہیں یاکو شیما کے مشرقی ساحل سے لگ بھگ ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ایک خالی لائف رافٹ بھی ملی

یاکو شیما جزیرے سے ملنے والی ایک خالی ریفٹ ، فوٹو اے پی ، 29 نومبر 2023
یاکو شیما جزیرے سے ملنے والی ایک خالی ریفٹ ، فوٹو اے پی ، 29 نومبر 2023

جاپانی کابینہ کے چیف سیکرٹری ہیرو کازو مٹسونو نے کہا ک آسپری کوسٹ گارڈ کو ہنگامی کال ملنےکے چند ہی منٹ قبل ریڈار سے اوجھل ہو گیا تھا ۔ این ایچ کے پبلک ٹی وی اور دوسرے میڈیا نے خبر دی کہ طیارے نے ریڈار سے اوجھل ہونے سے لگ بھگ پانچ منٹ پہلے ہنگامی لینڈنگ کی درخواست کی تھی۔

خجاپان کی کابینہ کے چیف سیکرٹری، ہیروکازو مٹسونو ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، فوٹو اے پی ،29 نومبر 2023
خجاپان کی کابینہ کے چیف سیکرٹری، ہیروکازو مٹسونو ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، فوٹو اے پی ،29 نومبر 2023

این ایچ کے نے یاکو شیما کے ایک رہائشی کے حوالےسے بتایا کہ اس نے ایک طیارے کو الٹتے ہوئے دیکھا جب کہ اس کے ایک انجن کو آگ لگی ہوئی تھی اور پھر وہ ایک دھماکے کے ساتھ سمندر میں گر گیا۔

جابان کےوزیر اعظم فومیو کشیدا نے کہا ہے کہ وہ امریکی فوج سے مزید وضاحت کی درخواست کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن انہوں نے یہ کہنے سے انکار کر دیا کہ آیا وہ جاپان میں اوسپرے کی کارروائیوں کی عارضی معطلی کی درخواست کریں گے ۔

اوگاوا نے کہا کہ طیارہ یاما گوچی ڈسٹرکٹ میں امریکی میرین کور ایئر اسٹیشن آئیواکونی سے روانہ ہوا تھا اور وہ اوکی ناوا پر کدینا ائیر بیس پر جاتے ہوئے راستے میں حادثے کا شکار ہو گیا۔

جنوبی جاپان کے جزیرے یاکوشیما کے قریب سمندر میں تباہ ہونے والے امریکی فوجی طیارے کا ملبہ، فوٹو اے پی 29 نومبر 2023
جنوبی جاپان کے جزیرے یاکوشیما کے قریب سمندر میں تباہ ہونے والے امریکی فوجی طیارے کا ملبہ، فوٹو اے پی 29 نومبر 2023

جاپانی نائب وزیر اعظم ہیرویوکی میازاوا نے کہا کہ پائلٹ نے سمندر پر ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کی اور انہو ں نے امریکی فوج کے حوالےسے بتایا کہ پائلٹ نے آخری منٹ تک ہر ممکن کوشش کی تھی۔

امریکی ایئر فورس کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ وہ ابھی تک اطلاعات کی تصدیق کر رہے ہیں لیکن انہوں نے فوری طور پر کوئی بیان نہیں دیا ۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG