رسائی کے لنکس

داعش کے ٹھکانوں پر امریکی بمباری میں اضافے کا امکان


لیفٹننٹ جنرل چارلس براؤن
لیفٹننٹ جنرل چارلس براؤن

جنرل براؤن نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ روس کی جانب سے فضائی حملوں کے آغاز کے بعد سے شام میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی فضائی کارروائیوں میں کمی آگئی ہے۔

مشرقِ وسطیٰ میں تعینات امریکی فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتوں کے دوران شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے ٹھکانوں پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کےفضائی حملوں میں اضافے کا امکان ہے۔

ہفتے کو دبئی میں فضائی افواج کے سربراہان کی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے امریکی ایئر فورس کے لیفٹننٹ جنرل چارلس براؤن نے کہا کہ ستمبر اور اکتوبر میں امریکی کارروائیوں میں کمی کی بڑی وجہ خراب موسم اور برسرِ زمین موجود داعش کے دستوں کی نقل و حرکت میں کمی تھی۔

انہوں نے کہا کہ دو ماہ کے وقفے کے بعد اب ایک بار پھر شام اور عراق میں داعش کے جنگجووں کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت دیکھی جارہی ہے جس کے بعد امکان ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اتحادیوں کے فضائی حملوں میں شدت آجائے گی۔

جنرل براؤن نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ روس کی جانب سے فضائی حملوں کے آغاز کے بعد سے شام میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی فضائی کارروائیوں میں کمی آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شام میں فضائی کارروائیوں کے دوران کسی ممکنہ تصادم کو روکنے کےلیے امریکہ اور روس کے درمیان گزشتہ ماہ طے پانے والے معاہدہ امریکی کارروائیوں کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن رہا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو جب اور جہاں بھی کسی ہدف کو نشانہ بنانے کی ضرورت ہوتی ہے وہ کارروائی کرتے ہیں ۔

امریکہ اور اس کے اتحادی مغربی اور عرب ملکوں کی شام اور عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کا سلسلہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری ہے لیکن اس کے باوجود دونوں ملکوں کا وسیع رقبہ اب بھی داعش کے قبضے میں ہے۔

XS
SM
MD
LG