پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تجارت، تعلیمی تبادلے اور ترقیاتی کاموں کے لیے امریکی اعانت کو اجاگر کرنے کے لیے مظفر آباد کا دورہ کیا۔
بطور سفیر اُن کا پاکستانی کشمیر کا یہ پہلا دورہ تھا جہاں اُنھوں نے صدر سردار محمد یعقوب اور دیگر حکام سے بھی ملاقات کی۔
سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سفیر اولسن نے مقامی تاجروں سے ملاقات میں کہا کہ امریکہ پاکستان کے لیے سب سے بڑی برآمدی منڈی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
اُنھوں نے مقامی یونیورسٹی کی ایک عمارت کا افتتاح بھی کیا اور اس موقع پر کہا کہ “اس جدید عمارت میں، جس میں آٹھ کلاس رومز، ایک کمپیوٹر لیب، ایک ٹیچنگ لیب، کتب خانہ اور ایک کثیرالمقاصد ہال شامل ہو گا، لگ بھگ 300 طالب علموں کے بیٹھنے کی گنجائش ہو گی۔ ہمیں یقین ہے کہ عالمی معیار کی یہ علمی سہولت بہترین اور ذہین ترین طالب علموں کو تدریس کے شعبے میں اپنا کیریئر بنانے کیلئے اپنی طرف راغب کرے گی۔"
سفیر رچرڈ اولسن نے مظفرآباد میں واقع یونیورسٹی میں واقع لنکن کارنر میں انگلش ایکسیس مائیکرواسکالرشپ پروگرام کے چودہ سے سولہ سال کی عمر کے طالب علموں کے ساتھ مل کر فکری املاک کے حقوق کا عالمی دن منایا۔
اُنھوں نے خواتین کی تیار کردہ دستکاریوں کی نمائش کے دورے کے موقع پر پاکستان کی عورتوں کو بااختیار بنانے اور ان کی کاروبار ی سرگرمیوں کے لیے امریکی اعانت کے عزم کو دہرایا۔
سفیر نے مظفرآباد میں اہم ثقافتی اور تاریخی مقام ‘‘رتا قلعہ (سرخ قلعہ)’’ کا بھی دورہ کیا۔
پاکستانی کشمیر کی یونیورسٹی میں شعبہ تعلیم کی عمارت اس جامع تعلیمی پروگرام کا حصہ ہے جسےامریکہ حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر چلا رہا ہے۔
اس پروگرام منصوبے میں پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ، ساڑھے آٹھ سو اسکولوں کی تعمیر و مرمت، چار پاکستانی جامعات میں پانی، زراعت ،غذائی تحفظ اور توانائی کے لیے اعلیٰ تعلیمی مراکز کا قیام، لسانیات اور انگریزی تعلیم کے لیے مقامی یونیورسٹی اور سان جوز یونیورسٹی کے درمیان جامعاتی اشتراک پروگرام کے لیے اعانت شامل ہے۔
جب کہ کم آمدنی والے پانچ ہزار سے زائد طالب علموں کے لیے انگریزی زبان کی مہارتوں کی توسیع اور 4800 طالب علموں کو یونیورسٹی کی سطح پر تعلیم حال کرنے کے لیے وظائف دینا بھی شامل ہے۔
بطور سفیر اُن کا پاکستانی کشمیر کا یہ پہلا دورہ تھا جہاں اُنھوں نے صدر سردار محمد یعقوب اور دیگر حکام سے بھی ملاقات کی۔
سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سفیر اولسن نے مقامی تاجروں سے ملاقات میں کہا کہ امریکہ پاکستان کے لیے سب سے بڑی برآمدی منڈی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
اُنھوں نے مقامی یونیورسٹی کی ایک عمارت کا افتتاح بھی کیا اور اس موقع پر کہا کہ “اس جدید عمارت میں، جس میں آٹھ کلاس رومز، ایک کمپیوٹر لیب، ایک ٹیچنگ لیب، کتب خانہ اور ایک کثیرالمقاصد ہال شامل ہو گا، لگ بھگ 300 طالب علموں کے بیٹھنے کی گنجائش ہو گی۔ ہمیں یقین ہے کہ عالمی معیار کی یہ علمی سہولت بہترین اور ذہین ترین طالب علموں کو تدریس کے شعبے میں اپنا کیریئر بنانے کیلئے اپنی طرف راغب کرے گی۔"
سفیر رچرڈ اولسن نے مظفرآباد میں واقع یونیورسٹی میں واقع لنکن کارنر میں انگلش ایکسیس مائیکرواسکالرشپ پروگرام کے چودہ سے سولہ سال کی عمر کے طالب علموں کے ساتھ مل کر فکری املاک کے حقوق کا عالمی دن منایا۔
اُنھوں نے خواتین کی تیار کردہ دستکاریوں کی نمائش کے دورے کے موقع پر پاکستان کی عورتوں کو بااختیار بنانے اور ان کی کاروبار ی سرگرمیوں کے لیے امریکی اعانت کے عزم کو دہرایا۔
سفیر نے مظفرآباد میں اہم ثقافتی اور تاریخی مقام ‘‘رتا قلعہ (سرخ قلعہ)’’ کا بھی دورہ کیا۔
پاکستانی کشمیر کی یونیورسٹی میں شعبہ تعلیم کی عمارت اس جامع تعلیمی پروگرام کا حصہ ہے جسےامریکہ حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر چلا رہا ہے۔
اس پروگرام منصوبے میں پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ، ساڑھے آٹھ سو اسکولوں کی تعمیر و مرمت، چار پاکستانی جامعات میں پانی، زراعت ،غذائی تحفظ اور توانائی کے لیے اعلیٰ تعلیمی مراکز کا قیام، لسانیات اور انگریزی تعلیم کے لیے مقامی یونیورسٹی اور سان جوز یونیورسٹی کے درمیان جامعاتی اشتراک پروگرام کے لیے اعانت شامل ہے۔
جب کہ کم آمدنی والے پانچ ہزار سے زائد طالب علموں کے لیے انگریزی زبان کی مہارتوں کی توسیع اور 4800 طالب علموں کو یونیورسٹی کی سطح پر تعلیم حال کرنے کے لیے وظائف دینا بھی شامل ہے۔